مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسیر یحیٰ کے اہل خانہ اور دیگر احباب کی جانب سے حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ خالد مشعل سے تحریر طورپر اپیل کی ہے کہ وہ اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کے تبادلے کےحوالے سے مستقبل میں طے پانے والی کسی بھی ڈیل میں اسکاف کا نام بھی شامل رکھیں۔
خیال رہے کہ یحیٰ اسکاف اسرائیل جیلوں میں قید پرانے اسیران میں سے ایک ہے جو 11 مارچ سنہ 1978ء سے زیرحراست ہے۔ لبنانی اسیر کی رہائی کے لیے سرگرم کمیٹی کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیاہے کہ انہوں نے حماس کی قیادت بالخصوص خالد مشعل سے کہا ہےکہ اگر حماس اسرائیل کے ساتھ قیدیوں کےتبادلے کا کوئی معاہدہ کرے تو اس میں ان کے عزیز کو بھی شامل کیا جائے۔
کمیٹی کی جانب سے جاری بیان میںبھی 36 سال سے اسرائیل جیل میں قید یحیٰ کی رہائی کی پرزور اپیل کی گئی ہے۔بیان میں امید ظاہر کی گئی ہے کہ حماس اور فلسطینی قیادت یحیٰ اسکاف کی رہائی میں ان کی کوششوں میں تعاون کرے گی اور ساڑھے تین عشروں سے اسرائیل جیل میں قید وبند کی صعوبتیں جھیلنے والے اسیر کی رہائی کی راہ ہموار کرے گی۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین