فلسطینی مظاہرے محدود کرنے پر شبانہ محمود پر برطانیہ میں سخت تنقید
صہیونی حمایتی شبانہ محمود نے اعلان کیا کہ وہ پولیس کو مظاہرین سے نمٹنے کے لیے اضافی اختیارات دینے جا رہی ہیں تاکہ بار بار ہونے والے احتجاجات کو محدود کیا جا سکے۔
(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) برطانوی وزیرِ داخلہ شبانہ محمود کو فلسطین کے حق میں ہونے والے مظاہروں سے متعلق بیان دینے پر شدید عوامی اور سیاسی تنقید کا سامنا ہے۔ صہیونی حمایتی شبانہ محمود نے اعلان کیا کہ وہ پولیس کو مظاہرین سے نمٹنے کے لیے اضافی اختیارات دینے جا رہی ہیں تاکہ بار بار ہونے والے احتجاجات کو محدود کیا جا سکے کیونکہ ان کے مطابق ان مظاہروں نے صہیونی برادری میں خوف کی فضا پیدا کر دی ہے۔
اس اعلان کے بعد برطانوی سیاستدانوں، انسانی حقوق کی تنظیموں اور عوامی شخصیات نے حکومت کے اس فیصلے کو آزادیِ اظہار پر حملہ قرار دیا۔
رکنِ پارلیمنٹ زارا سلطان نے کہا کہ شبانہ محمود دراصل فلسطین کے حق میں ہونے والے مظاہروں کو دبانے کی کوشش کر رہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیر داخلہ شہری آزادیوں کی پامالی کر رہی ہیں اور ساتھ ہی قابض اسرائیل کو اسلحہ فراہم کرنے کی حمایت بھی کر رہی ہیں۔
گرین پارٹی کے رہنما زیک پولانسکی نے بیان دیا کہ شبانہ محمود کا یہ اقدام جمہوری آزادیوں کے خلاف ہے کیونکہ پرامن احتجاج برطانوی جمہوریت کی بنیاد ہے۔
برطانوی اداکار تز الیاس نے سوشل میڈیا پر 2014 کی ایک تصویر شیئر کی جس میں شبانہ محمود خود فلسطین کے حق میں مظاہرے میں شریک نظر آ رہی ہیں، اور لکھا: "جب وہ اقتدار میں نہیں تھیں، تب وہ خود احتجاج کر رہی تھیں۔