فلسطینی شہریوں نے اسرائیلی فوج کے قبضے میں موجود شہداء کے جسد خاکی واپس نہ کرنے پرسخت احتجاج کیا ہے اور صہیونی حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ شہداء کے جسد خاکی واپس کریں تاکہ شہداء کی تدفین کی جاسکے۔
رپورٹ کے مطابق بدھ کے روز مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں ہزاروں فلسطینیوں نے جلوس نکالا۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں شہداء کی تصاویر اٹھا رکھی تھیں اور وہ تمام شہداء کے جسد خاکی ورثاء کے حوالے کرنے کا مطالبہ کررہے تھے۔مقامی ذرائع کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے مقبوضہ بیت المقدس اور مغربی کنارے کے تیس کے قریب شہریوں کوشہید کرنے کے بعد ان کے جسد خاکی قبضے میں لے لیے تھے۔ صہیونی فوجیوں نے ان میں سے 11 شہداء کے جسد خاکی ان کے ورثاء کے حوالے کیے ہیں جب کہ باقی ابھی تک اسرائیلی فوج کی تحویل میں ہیں۔
اسرائیلی حکام کی طرف سے شہداء کے اہل خانہ کو ڈرایا دھمکایا جا رہا ہے اور انہیں کہا جا رہا ہے کہ شہداء کے جسد خاکی اس شرط پردیے جائیں گے کہ ان کی نماز جنازہ رات کی تاریکی میں ادا کی جائے نیز نماز جنازہ میں 50 سے زیادہ افراد کو شریک نہ کیا جائے۔ فلسطینی شہریوں نے صہیونی حکام کی ظالمانہ شرائط مسترد کردی ہیں۔
ذرائع کے مطابق اسرائیلی فوج کی تحویل میں موجود شہداء میں باسل ، فاروق سدر، فاضل القواسمی، حمزہ العلمہ، فادی الفروخ، اسلام عبیدو، سعد الاطرش، مہدی المحتسب، ھما سعید، احمد اقنیبی اور حسن مناصرہ کے جسد خاکی موجود ہیں۔ یہ تمام شہداء الخلیل شہر سے تعلق رکھتے ہیں۔