اسرائیلی اخبارات نے اعتراف کیا ہے کہ فلسطینی شہریوں کی جانب سے جاری حالیہ تحریک انتفاضہ القدس کے نتیجے میں اسرائیل کی حصص مارکیٹ کو بری طرح نقصان سے دوچار کیا ہے۔
عبرانی اخبار”معاریف” کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ اسرائیل کی انشورینس کمپنیوں، سرکاری اور نجی بنکوں کے اسٹاک مارکیٹ میں شیئرز میں بڑے پیمانے پر گرچکے ہیں جس کے نتیجے میں سرکاری اور نجی مالیاتی اداروں کو بڑے پیمانے پر خسارے کا سامناکرنا پڑا ہے۔اسرائیل کی ایک انشورینس فرم کے سینیر عہدیدار کا کہنا ہے کہ پچھلے ایک ہفتے کے دوران کمپنی کے حصص کو 10 فی صد نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ صہیونی عہدیدار کا کہنا ہے کہ اگر فلسطینیوں کی تحریک جاری رہتی ہے تو اسرائیلی اسٹاک ایکسینچ بدترین تباہی کا سامنا کرسکتی ہےؕ
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینیوں کی جانب سے یہودی آباد کاروں پر چاقوں سےحملے اسٹاک ایکسچینج کو تباہ کرنے کا موجب بن رہے ہیں۔
میڈٰیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ فلسطینی تحریک کے نتیجے میں اسرائیلی کرنسی شیکل کی ڈالر کے مقابلے میں قیمت بھی بری طرح متاثر ہوئی ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ اسرائیل کو اپنی کرنسی کی غیرمعمولی رکاوٹ کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ اسرائیل کے مرکزی بنک کے ایک ذریعے کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کی موجودہ تحریک کے نتیجے میں بڑے کارخانہ داروں کو نقصان نہیں پہنچا تاہم درمیانے اور چھوٹے صنعت کاروں کو بدترین مالی نقصان اٹھانا پڑ رہا ہے۔