لبنان میں دینی شخصیات اور ممتاز علماء نے فلسطینی شہریوں کی اسرائیلی فوج یہودی آباد کاروں کے خلاف جاری تازہ تحریک کی حمایت کرتے ہوئے اسے”حقیقی” اور عظیم الشان جہاد کا باب قرار دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق لبنان میں مقیم فلسطینی اور دیگر علماء نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ صہیونیوں اور غاصب یہودیوں کے خلاف لڑنے والے فلسطینی جہاد فی سبیل اللہ کررہے ہیں۔ ان کی مدد اور نصرت پوری مسلم امہ پر واجب ہے۔ علماء کا کہنا ہے کہ بیت المقدس اور مسجد اقصیٰ کی آزادی کی جنگ صرف فلسطینیوں کی نہیں بلکہ اس جہاد میں حصہ لینا پوری مسلمان امت کی اجتماعی ذمہ داری اور مذہبی فریضہ ہے۔بیروت میں قائم فلسطینی علماء کونسل کی جانب سے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ نہتے فلسطینیوں کے سامنے جدید ترین اسلحے سے لیس انتہا پسند صہیونیوں کا چوہوں کی طرح بھاگنا اور چھپ چھپ پھرنا اس بات کا بین ثبوت ہے کہ صہیونی ریاست اپنے انجام کو پہنچنے والی ہے۔ اسرائیل کی بھاری فوج اور اس اسلحہ بھی اب اس کے کسی کام کا نہیں۔
علماء کا کہنا ہے کہ بیت المقدس میں فلسطینیوں کی تحریک انتہا پسند یہودیوں کی قبلہ اول کی بے حرمتی کا ایک فطری رد عمل ہے۔ صہیونی جب مسلمانوں کے پہلے قبلہ کو زمانی اور مکانی اعتبار سےیہودیوں اور مسلمانوں میں تقسیم کرنے کی سازش کریں گے تو مسلمانوں کے مذہبی جذبات اس سے یقینا مشتعل ہوں گے۔ کوئی گیا گذرا مسلمان بھی قبلہ اول کی توہین برداشت نہیں کرسکتا۔
لبنان اور فلسطین کے علماء نے پوری مسلم امہ پر مظلوم فلسطینیوں کی مادی اور معنودی مدد کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان باہمی کشمکش کو ترک کرکے قبلہ اول کی آزادی کے لیے اٹھ کھڑے ہوں اور القدس کے لیے اپنا خون اور جان ومال پیش کرنے والے فلسطینیوں کی ہرممکن مدد اور نصرت کریں۔