(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) یمنی تحریک انصار اللہ سربراہ عبدالملک الحوثی نے صہیونی حکومت کو امتِ مسلمہ کے لیے سب سے بڑا خطرہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ قابض اسرائیل نہ صرف غزہ بلکہ مکہ، مدینہ، مسجد الاقصی اور خلیج فارس کے ممالک کی دولت پر بھی نظریں جمائے ہوئے ہے۔
انہوں نے کہا کہ جب یمنی عوام نے فلسطینی عوام کی حمایت میں عملی قدم اٹھایا تو دشمنوں نے اپنی سازشیں تیز کردیں ہیں۔ قابض اسرائیل اور اس کے حامی یمنی مزاحمت کو کمزور کرنے کے لیے شبہات اور تردید پھیلانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
الحوثی نے کہا کہ صہیونی دشمن چاہتا ہے کہ فلسطین تنہا رہ جائے تاکہ جابر اسرائیل اپنے منصوبے مکمل کرسکے۔ غاصب ا سرائیل کسی بھی معاہدے کا احترام نہیں کرتا اور امریکہ ان معاہدوں کا ضامن بن کر بھی سفاک ناجائز صہیونی حکومت کو روکنے میں ناکام رہا ہے۔
انہوں نے جابر اسرائیل کی حقیقت آشکار کرتے ہوئے کہا کہ وہ کوریڈور داوود منصوبے کے ذریعے فرات تک رسائی چاہتا ہے اور شام میں اقلیتوں کو اپنے حق میں استعمال کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔
الحوثی نے کہا کہ امریکہ اور قابض اسرائیل کے حمایت یافتہ عرب ممالک ظالم اسرائیل کے ساتھ فوجی، انٹیلی جنس اور اقتصادی تعاون کررہے ہیں فلسطین، یمن اور لبنان کی مزاحمتی تحریکوں کے خلاف سازشیں کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اگر اسرائیل غزہ، یمن، لبنان اور ایران کے محاذوں سے نجات پا گیا تو وہ دیگر اسلامی ممالک کو نشانہ بنائے گا۔ انہوں نے عرب ممالک پر زور دیا کہ وہ غاصب اسرائیل کے خلاف متحد اور عملی موقف اختیار کریں۔
الحوثی نے کہا کہ یمن اقتصادی اور عسکری میدان میں خودکفیل بننے کی راہ پر گامزن ہے اور عوام اپنے موقف پر ثابت قدم ہیں۔ امت مسلمہ کو قابض اسرائیل کے خلاف متحد ہوکر عملی اقدامات کرنے ہوں گے ورنہ دشمن اپنی جارحیت جاری رکھے گا۔