(روزنامہ قدس ـ آنلائن خبر رساں ادارہ) شام کی صورتحال پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت شام کی قومی خودمختاری کی کھلی خلاف ورزی کر رہی ہے، جبکہ وہاں برسر اقتدار جماعتیں دعوی کرتی ہیں کہ وہ امن کی تلاش میں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ الجولانی کی حکومت صہیونی حکومت کو دشمن نہیں سمجھتی اور اس کے ساتھ سیکیورٹی معاہدوں اور تعاون کی کوشش کررہی ہے۔ شام پر حاکم جماعتیں امریکی منصوبے کا حصہ بننا چاہتی ہیں، جو مستقبل میں ان کے لیے نقصان دہ ہوگا۔ اگر شامی جماعتیں قابض اسرائیل کے ساتھ سیکیورٹی معاہدے کرتی ہیں، تو یہ ظالم اسرائیل کے لیے جارحیت کا جواز بن جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ قابض اسرائیل ڈیوڈ کوریڈور نامی منصوبے پر عملدرآمد کے لیے بے تاب ہے اور شام کو اس صہیونی نقشے کا حصہ سمجھا جاتا ہے جس کا مقصد دریائے فرات تک پہنچنا ہے۔ یہ اہداف امریکہ کے ساتھ مل کر طے کیے گئے ہیں۔ شام میں اقلیتوں کو جابر اسرائیل کی طرف دھکیلنا بھی اسی صہیونی منصوبے کا حصہ ہے۔