ترک وزیراعظم رجب طیب ایردوان کی والدہ طوی علالت کے بعد استنبول کے ایک اسپتال میں انتقال کر گئیں۔ ان کے انتقال پر فلسطین کیسب سے بڑی منظم مذہبی سیاسی جماعت اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” نے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔
مرکز اطلاعات فلسطین کےمطابق طیب ایردوان کی والدہ کئی ماہ سے استنبول کے ایک اسپتال میں زیرعلاج تھیں جو جمعہ کے روز خالق حقیقی سے جا ملیں۔
ترک وزیراعظم کی والدہ کے انتقال پر حماس نے گہرے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے سوگوار خاندان سے مکمل ہمدردی کا اظہار کیا ہے۔
حماس کی جانب سے ترک وزیراعظم رجب طیب ایردوان کے نام ایک پیغام میں کہا گیا ہے کہ جماعت اور پوری فلسطینی عوام غم کی اس گھڑی میں ترک وزیراعظم ، ان کے سوگوارخاندان اور ترک قوم کے دکھ میں برابر کی شریک ہے۔ حماس اور پوری فلسطینی قوم دعا گو ہے کہ اللہ تعالیٰ مرحومہ کو جوار رحمت میں جگہ عطا فرمائے اور انہیں جنت الفردوس کا سزاوار کرے اور پسماندگان کو صبر جمیل عطا فرمائے۔
ادھر ترکی کی سرکاری خبر رساں ایجنسی "اناضول” نے اطلاع دی ہے کہ وزیراعظم ایردوآن شام کی سرحد سے ملحقہ صونے "ھاتائی” کا دورہ کرنے کی تیاری کر رہے تھے،تاہم والدہ کی خرابی صحت کی بنا پر انہوں نے اپنا یہ دورہ منسوخ کر دیا ہے۔ ان کےدورے کا مقصد صوبے میں شام سے آئے پناہ گزینوں کی مشکلات کے بارے میں آگاہی حاصل کرنا تھا۔
ادھر فلسطین میں اسلامی یونیورسٹی نے بھی طیب ایردوان کی والدہ کے انتقال پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔ یونیورسٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین اور مجلس قانون ساز کے رکن ڈاکٹر جمال خضری نے طیب ایردوان کے نام اپنے پیغام میں ان کی والدہ کی وفات پر یونیورسٹی کی انتظامیہ کی جانب سے گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔