اسرائیلی حکومت نے اگلے پانچ سال میں فوج کے ادارے میں بنیادی تبدیلیوں کا فیصلہ کیا ہے۔ صہیونی حکومت کا کہنا ہے کہ آئندہ پانچ برسوں کے دوران بری فوج اور سائبر فورس کی صلاحیتوں، استعداد کار اور تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔
رپورٹ میں بتایا ہے کہ اگلے پانچ سال میں فوج کے بعض شعبوں میں کمی لائی جائے گی جب کہ بعض نئے شعبوں کا اضافہ کیا جائے گا۔ بری فوج کی صلاحیت اور تعداد میں اضافے کے ساتھ ساتھ سائبر اسپیس کے شعبے میں بھی فوجی اہلکاروں کی تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔رپورٹ میں تل ابیب وزارت دفاع کے حوالے سے بتایا ہے کہ لڑاکا فوجی اہلکاروں کی تعداد میں معمولی کمی کے ساتھ ساتھ سائبر جرائم کی روک تھام کے لیے فوج کی صلاحیتوں اور تعداد میں اضافہ کیا جائے گا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فوج کے مختلف شعبوں میں تبدیلی کا مقصد اس کی استعداد کو بہتر بنانا اور اس کی پیشہ وارانہ صلاحیتوں میں اضافہ کرنا ہے۔ خاص طورپر سائبر کے شعبے میں فوج کو اپنی صلاحیتوں کو بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے۔
اگرچہ لڑاکا فوج کی تعداد میں مزید اضافہ نہیں کیا جائے گا البتہ اس شعبے میں فوجیوں کو جدید ترین ہتھیاروں سے لیس کرنے میں کوئی کسرباقی نہیں چھوڑی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ توقع ہے کہ اگلے پانچ سال میں فوج کی قیادت میں 6 سے 9 فی صد کمی کی جائے گی۔ اسی طرح فوج میں مبلغ کی خدمات انجام دینے لیے یہودی ربیوں کی تعداد میں .25 فی صد کمی کا امکان ہے۔
فوج میں مستقل بنیادوں پر ڈرائیوروں کے لیے سالانہ 300 نوکریاں تخلیق کی جائیں گی اور فوج سے ریٹائرمنٹ کی مدت میں بھی کمی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔