مصرکے صدر ڈاکٹر محمد مُرسی نے عوام کو اطمینان دلایا ہے کہ وہ عدالت سے بری ہونے والے عوامی انقلابی تحریک کے دوران شہریوں کے قتل میں ملوث افراد کے خلاف ضرور کارروائی کریں گے۔ انہوں نے مشتعل عوام سے صبر اور برداشت کی تلقین کی اور کہا عوام کے قاتلوں کے لیے معافی کا کوئی جواز نہیں ہے۔
خیال رہے کہ پچیس جنوری 2011ء کے عوامی انقلاب کے دوران سابق حکومت کے دو درجن عہدیداروں کی عدالت سے بریت کے بعد ملک بھرمیں عدالت کےخلاف اشتعال انگیز مظاہرے شروع ہوگئے تھے۔ عوامی احتجاج کے بعد صدر ڈاکٹر محمد مُرسی نے اٹارنی جنرل ایڈووکیٹ عبدالمجید محمود کو بھی برطرف کردیا تھا۔
خیال رہے کہ پچیس جنوری 2011ء کے عوامی انقلاب کے دوران سابق حکومت کے دو درجن عہدیداروں کی عدالت سے بریت کے بعد ملک بھرمیں عدالت کےخلاف اشتعال انگیز مظاہرے شروع ہوگئے تھے۔ عوامی احتجاج کے بعد صدر ڈاکٹر محمد مُرسی نے اٹارنی جنرل ایڈووکیٹ عبدالمجید محمود کو بھی برطرف کردیا تھا۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے بعد مصرکے شمالی شہر اسکندریہ میں ایک جامع مسجد میں تقریب کے دوران خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد مرسی نے کہا کہ انقلابی کاروکنوں کے قتل میں ملوث کسی بھی شخص کو معاف نہیں کیا جائے گا۔ قانون سب کے لیے برابر ہے اور کسی کو اس بات پرہرگز معاف نہیں کیا جاسکتا کہ اس کا تعلق کسی بڑے اور اونچے سیاسی گھرانے سے ہے۔ حکومت کو عوام کے غم وغصے کا اندازہ ہے اور ہم اس سے صرف نظرہرگز نہیں کر سکتے ہیں۔