رپورٹ کے مطابق 75 سالہ ثروت ابراہیم الشعراوی المعروفہ ام ایوب نے گذشتہ روز مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل میں الحلحول کے مقام پر ایک پٹرول پم کے قریب اپنی گاڑی صہیونیوں پر چڑھا دی تھی جس کے نتیجے میں ایک یہودی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے تھے۔ اسرائیلی فوجیوں ںے الشعراوی کو گولیاں مار دی تھیں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہونے کے بعد اسپتال میں دم توڑ گئی تھیں۔
حماس کی جانب سے جاری ایک بیان میں جہاں ام ایوب کی جرات وبہادری کو شاندار خراج تحسین پیش کیا گیا ہے وہیں اسرائیلی فوج کی منظم ریاستی دہشت گردی میں الشعراوی کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے الشعراوی کی شہادت نے اسرائیلی فوج کے جرائم کو پوری دنیا کے سامنے بے نقاب کردیا ہے۔
حماس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں تمام فلسطینی شہریوں اور مزاحمتی تنظیموں سے اپیل کی گئی ہے کہ وہ ام ایوب کے وحشیانہ قتل کا بدلہ لینے کے لیے صہیونیوں پر حملے کریں۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ الشعراوی کا خون رائے گاں ںہیں جائے گا۔
حماس نے اپنے بیان میں اسرائیلی فوج کے اس دعوے کی تردید کی ہے کہ ام ایوب نے اپنی گاڑی سے بزدل یہودی فوجیوں کو کچلنے کی کوشش کی تھی۔ بیان میں کہا گیاہے کہ قابض فوجیوں نے فلسطینی خاتون کو بغیر کسی جرم کے گولیوں کا نشانہ بنایا۔ صہیونی فوج کا یہ دعویٰ قطعی باطل ہے کہ الشعراوی [ام ایوب] نے یہودی فوجیوں کو کچلا تھا۔
حماس نے غرب اردن میں گذشتہ روز فلسطینی شہریوں کے چاقو سے حملوں میں یہودیوں کو زخمی کیے جانے کے واقعات پر فلسطینی قوم اور مزاحمتی کارکنوں کو مبارک باد پیش کی ہے۔حماس نے فلسطینی نوجوانوں پر زور دیا ہے کہ وہ صہیونی جارحیت، مقدس مقامات کی بے حرمتی کےخلاف اور دفاع قبلہ اوّل کے لیے اپنی تحریک جاری رکھیں۔