سعودی عرب کے ایک انفارمیشن ٹیکنالوجی کے انجینیئر نے قابض صہیونی ریاست کے ناقابل تسخیر دفاع اور خفیہ معلومات کے حفاظتی سسٹم کے تمام دعوے خاک میں ملا دیے ہیں۔
اسرائیل کو تسلیم کرنا پڑا ہے کہ سعودی ہیکرز نے ہزاروں اسرائیلیوں کے کریڈٹ کارڈز کی خفیہ معلومات چوری کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے بنکوں کے خفیہ معلومات تک بھی رسائی حاصل کر لی ہے۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل کے نائب وزیرخارجہ ڈانی ایالون نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ شہریوں کے کریڈٹ کارڈ پر سائبر حملہ اور ہزاروں شہریوں کی ذاتی معلومات کی تشہیر ایک دہشت گردانہ کارروائی ہے، جس کا پوری سنجیدگی سے جواب دیا جائے گا۔
انہوں نے دھمکی دی کہ "ہم ان تمام عناصر کو جو ہمارے ملک کو نقصان پہنچانے یا ہمارے شہریوں کےخلاف کوئی خطرناک منصوبہ بندی کر رہے ہیں انہیں پیغام دینا چاہتے ہیں کہ وہ ہمارے جواب کے منتظر رہیں۔ ہم انہیں خبردار کرتے ہیں کہ وہ ہمارے انتقام سے بچ نہیں پائیں گے”۔
اسرائیلی اخبار”یدیعوت احرونوت” کے مطابق اسے سعودی ہیکر کی ایک ای میل موصول ہوئی ہے۔ ای میل کرنے والے شخص نے اپنا نام "او ایکس عمر”بتایا ہے۔ عمر کا دعویٰ ہے کہ اس نے لاکھوں اسرائیلی شہریوں کی ذاتی معلومات اوران کے کریڈٹ کارڈ تک رسائی حاصل کرنے کے بعد یہ حساس معلومات چوری کر لی ہیں جنہیں وہ مرحلہ وار انٹرنیٹ پر پوسٹ کرے گا۔ ہیکرکا کہنا ہے کہ اسرائیلی کا یہ دعوایٰ غلط ہے کہ میں میکسیکو میں ہوں۔ میں سعودی عرب کے دارالحکومت میں ہوں اور یہیں سے "اپنا کام”کر رہا ہوں۔
اس کا کہنا ہے کہ میں اسرائیل کو نہیں مانتا بلکہ میں یہ کہتا ہوں کہ میں نے مقبوضہ فلسطین پر قابض یہودیوں کی خفیہ معلومات کو چوری کر کےانہیں افشاء کیا ہے۔
خیال رہے کہ چند روز قبل ایک سعودی ہیکر نے اسرائیلی شہریوں کے گیارہ ہزار کریڈٹ کارڈز کی خفیہ معلومات افشاء کرنے کے بعد اعلان کیا تھا کہ اس نے یہودیوں کے لاکھوں کریڈٹ کارڈز تک رسائی حاصل کر لی ہے۔ عمر کا دعوٰی ہے کہ اس کے پاس مختلف بنکوں اور کریڈٹ کارڈ فراہم کرنے والی کمپنیوں کے 80 لاکھ کریڈٹ کارڈزکی خفیہ معلومات موجود ہیں۔ اسرائیلی حکومت کا کہنا ہے کہ ان کے صرف 14ہزار کارڈز کی خفیہ معلومات کو نقصان پہنچا ہے۔
سعودی ہیکرز نے یہودیوں کے خفیہ ٹھکانوں، ان کی رہائش گاہوں کی مکمل تفصیلات اور فون نمبر سمیت کئی حساس قسم کی معلومات چوری کر لی ہیں، جس کے بعد اسرائیل میں خوف وہراس پایا جا رہا ہے۔