(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) تقریب میں پاکستانیوں اور کشمیریوں کی بڑی تعداد نے شرکت کی جن میں ماہرین تعلیم ، میڈیا اور مقامی اسکالرز سمیت پاکستان میں سعودی عرب کے سابق سفیرعلی عوض عسیری اور مسلم ممالک کے فوجی اتحاد کے کمانڈر جنرل راحیل شریف بھی شامل تھے۔
ذرائع کے مطابق گزشتہ روز کشمیری بھائیوں سے اظہار یکجہتی اور یوم سیاہ کے حوالے سے سفارت خانہ پاکستان ریاض میں کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال اور علاقائی امن و استحکام پر اس کے اثرات کے عنوان سے ایک سیمینار منعقد کیا گیا جس کا مقصد خطے میں بھارتی جنگی جنون، مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کرنا اور کشمیری عوام کے لیے پاکستان کی حمایت و وابستگی کا اعادہ کرنا تھا۔
تقریب میں سعودی عرب میں متعین پاکستان کے سفیر راجا علی اعجاز نے زور دیتے ہوئے کہا کہ 5 اگست 2019ء سے کشمیریوں کو درندگی، ظلم اور فوجی محاصرے کا نشانہ بنایا جارہا ہےاور وادی کشمیر میں ترقی کے بھارتی دعوؤں کے برعکس بی جے پی حکومت کے انتہا پسند ہندوتوا نظریے کے پیروکار اپنی اصل سازش کے ذریعے مسلم اکثریتی علاقے کی آبادی کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت اور عوام مسئلہ کشمیر کے حل کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں جبکہ بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں حالیہ دنوں میں ریاستی دہشت گردی، جعلی مقابلے اور سرچ آپریشن کیے جا رہے ہیں اور اس دوران خواتین اور بچوں سمیت نہتے شہریوں کے ماورائے عدالت قتل کے واقعات بڑھ گئے ہیں ساتھ ہی 400 سے زیادہ کشمیری رہنما نظر بند کیے جا چکے ہیں تاہم انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے کشمیری بھائیوں کے حقوق کے لیے دنیا میں ہمیشہ ان کے ضمیر کی آواز بنے گا۔
واضح رہے کہ بھارت کے زیر قبضہ کشمیر میں لاک ڈاؤن کی آڑ میں بھارتی جارحیت نے انسانی المیے کو بڑھا دیا ہے جس کے بعدوہاں کے لوگ اب پہلے سے بھی زیادہ خطرناک صورت حال سے دوچار ہیں۔