مغربی کنارے کی فلسطینی اتھارٹی کے ترجمان میجر جنرل عدنان الضمیری کا کہنا ہے کہ اسرائیل سے کیے گئے تبادلہ اسیران معاہدے میں رہا ہونے والے اسیران کے اعزاز میں حماس کی تقریبات کی نوعیت دیکھی جائے تو یہ مغربی کنارے میں حماس کی غیر قانونی سرگرمیاں کہلائیں گی۔
جنرل عدنان الضمیری نے مغربی کنارے میں اسرائیل اور حماس کے مابین تبادلہ اسیران معاہدے کی رو سے رہائی پانے والے فلسطینی اسیران کے اکرام میں منعقد تقریبات کو روکنے کی توجیہ بیان کرتے ہوئے کہا کہ حماس کے بعض رہنما اسیران کی رہائی کی خوشی کو مغربی کنارے میں غیر قانونی سرگرمیوں کا جواز تراشنےکے لیے استعمال کر رہے ہیں۔
خیال رہے کہ فلسطینی اتھارٹی منگل کے روز رہا ہونے والےاسیران کے اعزاز میں منعقد متعدد تقریبات کو روک چکی ہے۔ اتھارٹی کے سکیورٹی اہلکار اسیران کے استقبال میں تقریبات میں شرکت کرنے والے افراد کے گھروں پر چھاپےمار رہے ہیں۔ تحریک فتح کے زیر انتظام فلسطینی اتھارٹی حماس کے علاوہ دیگر مزاحمتی تنظیموں کو بھی اپنے اسیران کی رہائی کی خوشی میں کسی قسم کی تقریب منعقد کرنے کی اجازت نہیں دے رہی۔