رپورٹ کے مطابق جرمن حکومت کے ایک ذمہ دار ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ ان کی حکومت نے اسرائیل کو پانچویں آبدوز کی فروخت کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔ یہ ڈولفن دنیا کی جدید ترین آبدوزوں میں سے ایک ہے۔
یاد رہے کہ جرمنی کی جانب سے اسرائیل کو جدید ترین آبدوزوں کی فراہمی کا معاہدہ ایک سال قبل کیا گیا تھا۔ معاہدے کی رو سے برلن نے تل ابیب کو چار جدید ترین آبدوزیں فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ آبدوزوں کی تیاری کی ایک تہائی قیمت جرمن حکومت کی جان سے ادا کی گئی ہے جب کہ بقیہ رقم اسرائیل کی جان سے ادا کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ جرمنی کی جانب سے تل ابیب کو جدید ترین ہتھیاروں کی فراہمی کا سلسلہ ایک ایسے وقت میں جاری و ساری ہے جب دوسری جانب اسرائیل فلسطین میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کا مرتکب ہو رہا ہے۔ فلسطینیوں کے خلاف طاقت کے وحشیانہ استعمال اور ممنوعہ ہتھیاروں کے استعمال پرنہ صرف تل ابیب کو بلکہ ان ممالک کو بھی سخت تنقید کا سامنا ہے جو صہیونی ریاست کو کھلے عام بھاری ہتھیاروں کی