رپورٹر کو مقامی ذرائع سے اطلاع ملی ہے کہ منگل کی شام اسرائیلی فوجیوں نے العیساویہ سے تعلق رکھنے والے 37 سالہ محمد نمرعیاد کو گولیاں ماریں جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوا۔ بعد ازاں زخموں کی تاب نہ لا کرجام شہادت نوش کرگیا۔
اسرائیل کے عبرانی زبان میں نشریات پیش کرنے والے ایک ٹی وی چینل نے خبرد ی ہے کہ فلسطینی نوجوان کو گولیاں اس وقت ماری گئیں جب اس نے یہودی فوجیوں پر چاقو سے حملے کی کوشش کی۔
اسرائیلی فوجیوں نے بیت المقدس میں دو بچوں جن کی عمریں 12 اور 13 سال کے درمیان بتائی جاتی ہیں کو بھی گولیاں ماریں جس کے نتیجے میں ایک بچہ زخمی ہوا ہے جب کہ دوسرے کو حراست میں لے لیا گیا ہے۔ بچوں پر بسغات زئیف کالونی کے قریب ایک لوکل ٹرین کے سیکیورٹی گارڈ کو چاقو سے حملے کی منصوبہ بندی کا الزام عائد کیا ہے۔ زخمی ہونے والے بچے کو ھداسا کے عین کارم اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
اسرائیلی پولیس کی خاتون ترجمان لوبا سمری کا کہنا ہے کہ دو کم عمر لڑکوں نے ایک یہودی سیکیورٹی گارڈ کو چاقو سے حملے کا نشانہ بنانے کی کوشش کی مگر پولیس کی فائرنگ سے وہ ناکام رہے۔ گولیاں لگنے سے ایک بچہ زخمی ہوا ہے۔ اسرائیلی میڈیا نے بچوں کی شناخت 12 سالہ معاویہ علقم اور 13 سالہ علی علقم کے نام سے کی ہے۔