اسرائیل اور امریکا نے مل کر ’’ایرو 3 ‘‘ نامی ایک میزائل شکن میزائل کا تجربہ کیا ہے تاہم اس کے نتائج کے بارے میں تفصیلات سامنے نہیں آئی ہیں۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی وزارت دفاع اور امریکی ڈیفنس ایجنسی’’ MDA ‘‘ نے مشترکہ طورپر ’’ایرو 3 ‘‘ [حیٹز 3 ] کا مشترکہ تجربہ کیا ہے۔رپورٹ میں بتایا ہے کہ دونوں ملکوں کے ماہرین نے مشترکہ طورپر میزائل کا تجربہ کیا ہے۔ ماہرین اس کے نتائج مرتب کررہے ہیں جنہیں جلد ہی منظرعام پرلایا جائے گا۔
’’حیٹس 3 ‘‘ نامی میزا اس کیٹیگری کے طویل فاصلے تک مار کرنے والا میزائل ہے جب کہ درمیانی درجے تک مار کرنے والے میزائل کے لیے ’’حیٹس 2 ‘‘ کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔ ان میں کم فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کی رینچ 40 کلو میٹر جب کہ زیادہ سے زیادہ 250 کلو میٹر فاصلے تک مار کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ یہ میزائل اسلامی تحریک مزاحمت ’’حماس‘‘ لبنانی مزاحمتی تنظیم حزب اللہ اور شام کے پاس بھی موجود ہیں۔ ’’حیٹس 3 ‘‘ کی مدد سے ’’فروغ‘‘، ’’فاتح 110 ‘‘، ’زلزال 2 ‘ اور ’زلزال 3 ‘ کو فضاء میں بتاہ کیا جاسکتا ہے۔
امریکا اور اسرائیل کے درمیان میزائل ٹیکنالوجی کے تبادلے کے ساتھ ساتھ دونوں ملکوں کے ماہرین مشترکہ تجربات بھی کرتے ہیں۔ رواں سال میں امریکا اور اسرائیل کایہ تیسرا مشترکہ میزائل تجربہ ہے۔ سنہ 2014 ء میں بھی امریکا اور اسرائیل نے متعدد تجربات کیے تھے۔ اسرائیل نے ان تجربات کو کامیاب قرار دیا تھا۔