
یونیورسٹی کے اساتذہ اور جید علماء کی موجودگی میں پانچ ہزار افراد نے القدس کے تحفظ کے لیے عالم عرب اور دنیا بھر میں نکالی جانی والی ریلیوں میں شرکت کا عہد کیا۔
مصر کے طول و عرض سے آنے والی سیاسی اور مذہبی شخصیات، طلبہ اور علماء کے مجمع کو شیخ الازھر اور یونیورسٹی کے امام ڈاکٹر احمد الطیب کا پیغام سناتے ہوئے اسلامک ریسرچ کمیٹی کے رکن اور شرعی اکیڈمی کے سربراہ محمد مختار المھدی کا کہنا تھا کہ القدس وہ ریڈ لائن ہے جسے مسلمان کسی صورت عبور نہیں ہونے دیں گے چنانچہ تمام اسلامی ممالک کو القدس کو یہودی رنگ میں رنگنے کی اسرائیلی کوششوں کے سامنے کھڑا ہونا ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مسجد اقصی ایک کی ایک اینٹ سے بھی دستبردار نہیں ہوا جا سکتا۔ مصر میں دشمن اسرائیل کے حلیف نظام کے جانے کے بعد القدس کو آزاد کروانے کے راستے کھل گئے ہیں۔
اس موقع پر مصر کی سب سے بڑی اسلامی تنظیم ’’اخوان المسلمین‘‘ کے شعبہ دعوت و ارشاد کے رکن عبدالرحمان البر نے حاضرین سے خطاب میں کہا کہ القدس اسلامی دنیا کا مرکزی مسئلہ ہے۔ انہوں نے اسلامی دنیا کے تمام ممالک سے الاقصی کو یہودی ریشہ دوانیوں سے بچانے کے لیے فی الفور حرکت میں آنے کا مطالبہ کیا۔
اسلامی تحریک مزاحمت ۔ حماس کے رکن خلیل اسماعیل حیہ کا کہنا تھا کہ ازھر شریف کے منبر سے ہی صلاح الدین ایوبی نے مسجد اقصی کو آزاد کروانے کی مہم کی سربراہی کی تھی۔ انہوں نے مصر اور ساری اسلامی دنیا کی مساجد کے منبروں سے قبلہ اول اور حرم ثالث مسجد اقصی کی آزادی کی مہم شروع کرنے کا مطالبہ بھی کیا۔
