انتہا پسند یہودیوں نے اپنے ہی ہم خیال شدت پسند صہیونی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو قتل کی دھمکیاں دی ہیں۔ انتہا پسندوں نے وزیراعظم کو کہا ہےکہ جس طرح سابق وزیراعظم ازحاق رابین کو ٹھکانے لگایا گیا تھا اسی طرح انہیں بھی جلد ہی انجام سے دوچار کر دیا جائےگا۔
انتہا پسند یہودیوں کی جانب سے یہ دھمکیاں سماجی رابطے کی ویب سائیٹ فیس بک پر نیتن یاھو کے خصوصی صفحے پر دی گئی ہیں۔ قبل ازیں نیتن یاھو نے ایک اجلاس کےدوران تقریر کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ انتہا پسند یہودی ایک مرتبہ پھر اسرائیل میں سیاسی بنیادوں پر اہم سیاسی شخصیات کے قتل کی تیاریاں کر رہے ہیں اور وہ خود بھی انتہا پسندوں کی ہٹ لسٹ پر ہیں۔
عبرانی زبان میں شائع ہونے والے اخبار”یدیعوت احرونوت” نے اپنی ایک تازہ رپورٹ میں بتایا ہے کہ انتہا پسند یہودیوں نے فیس بک پر نیتن یاھو کودھمکی دی ہے کہ وہ جلد اپنے انجام سے دوچار ہوں گے۔ ان کا انجام بھی سابق وزیراعظم ازحاق رابین کے انجام جیسا ہو گا، جس طرح رابین کو سنہ 1995ء میں سابق فلسطینی صدر یاسرعرفات مرحوم کےساتھ امن معاہدہ کرنے پر سزا ملی تھی اسی طرح موجودہ وزیراعظم نیتن یاھو کو بھی ایسی ہی سزا ملے گی۔
فیس بک پر دھمکیاں دینے والا گروہ مزید لکھتا ہے کہ "آپ جیسا وزیراعظم ہم نے آج تک نہیں دیکھا۔ آپ یہودیوں سے زیادہ عربوں اور فلسطینیوں سے محبت کرتے ہیں۔ آپ ہم سب اور پوری ریاست کے لیے ایک سیکیورٹی رسک ہیں کیوں نہ ہم اس سیکیورٹی ریسک سے جان چھڑا لیں”۔
اخبار لکھتا ہے کہ انتہا پسند یہودیوں کی جانب سے نیتن یاھو کے قتل کی دھمکیاں ان کے اس اعلان کے بعد دی گئی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ فلسطینیوں کے ساتھ کسی امن معاہدے کی صورت میں ہمیں مقبوضہ علاقوں سے بعض یہودی بستیاں ختم کرنا پڑیں گی۔ انتہا پسندوں کو نیتن یاھو کی یہ حقیقت پسندی برداشت نہیں ہوئی۔
خیال رہے کہ حال ہی میں اسرائیل کےایک سرکردہ صحافی یائیرلبید کو سیاسی جماعت تشکیل دینے اور سیاست میں آنے کے اعلان پر بھی قتل کی دھمکیاں ملی ہیں۔ اس سے قبل عرب کمیونٹی سے تعلق رکھنے والی اسرائیلی رکن کنیسٹ احمدالطیبی کو بھی قتل کی دھمکیاں دی جاتی رہی ہیں۔