اسرائیل کے عبرانی اخبار کو دیے گئے ایک انٹرویو میں اسرائیلی وزیر نے کہا کہ اس وقت ہم فلسطینیوں سے خود کو الگ کرنے کی جنگ لڑ رہے ہیں۔ فلسطینیوں کو اپنی حکومت قائم کرنے کی اجازت ہمارے منصوبے کے تحت ملنی چاہیے۔ میری تجویز ہے کہ مغربی کنارے کے سیکٹر ، اے اور بی میں فلسطینیوں کو اپنا انتظامی کنٹرول قائم کرنے کی اجازت دی جائے اور غرب اردن کے دوسرےشہروں کو اسرائیلی ریاست میں ضم کرلیا جائے۔
اسرائیلی کابینہ میں شامل ’’جیوش ہوم‘‘ پارٹی کے سربراہ نے کہا کہ فلسطینیوں کا بعض علاقوں پر انتظامی کنٹرول تسلیم کرنے کے بعد ہمیں بتدریج سیکٹر سی اور مغربی کنارے کے جنوبی علاقوں بالخصوص گوش عتصیون یہودی کالونی کے آس پاس کے علاقوں کو اسرائیل میں ضم کرنے کی مہم شروع کی جائے۔
