اسرائیل کے عبرانی اخبار”معاریف” نے اپنی رپورٹ میں فوجی ذریعے کے حوالے سے بتایا ہے کہ اتوار کے روز جنین شہرمیں واقع جنین پناہ گزین کیمپ میں جب فوج نے حماس کے مطلوب کارکن قیس السعدی کے خلاف آپریشن شروع کیاتو فوج کو شدید مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
خیال رہے کہ اتوار کے روز اسرائیلی فوج نے جنین شہر میں فلسطینی مہاجر کیمپ پر چڑھائی کر کے وہاں پرموجود حماس کے کارکن قیس السعدی کے گھر کا محاصرہ کیا۔ محاصرے کے دوران اسرائیلی فوجیوں نے السعدی کو زندہ گرفتار کرنے کی کوشش کی مگر وہ فرار میں کامیاب ہوگیا۔ اسرائیلی فوجیوں نے السعدی کے ایک بھائی اور کچھ دوسرے شہریوں کو حراست میں لے لیا اورفلسطینی مزاحمت کار کے مکان کو دھماکے سے اڑا دیا گیا۔ فلسطینی شہریوں کی جانب سے شدید مزاحمت کے بعد قابض فوجیوں نے ان پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں چالیس کے قریب فلسطینی زخمی ہوئے۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کا کہنا ہے کہ فوج نے السعدی کے خلاف دوسری بار کریک ڈاؤن کیا مگر وہ دوسری مرتبہ بچ نکلنے میں کامیاب رہے۔ اس سے قبل اکتیس اگست کو اسرائیلی فوج نے السعدی کو گرفتار کرنے کے لیے آپریشن کیا تھا۔ آپریشن کے دوران ایک اسرائیلی فوجی زخمی بھی ہوا مگر دشمن فوج فلسطینی شہری کو حراست میں لینے یا شہید کرنے میں ناکام رہی تھی۔