اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے اپنی رپورٹس میں اطلاع دی ہے کہ وزارت دفاع کے اعلیٰ عہدیداروں نے وزیردفاع موشے یعلون کے اس فیصلے کی مخالفت کی ہے جس میں انہوں نے فلسطینی شہداء کے جسد خاکی فوج کی تحویل میں دینے کا حکم دیا تھا۔ اسرائیلی حکام کا کہنا ہے کہ فلسطینی شہداء کے جسد خاکی روکنے سے فلسطینیوں کی انتقامی کارروائیوں میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔
رپورٹ میں بتایا ہے کہ حالیہ چند ہفتوں کے دوران اسرائیلی فوج کے حملوں میں 14 فلسطینیوں کو شہید کیے جانے کے بعد ان کی میتیں قبضے میں لے لی گئی تھیں۔ وزیردفاع موشے یعلون نے ان تمام فلسطینیوں کی میتیں واپس نہ کرنے کا حکم دیا تھا۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ فلسطینی شہداء کی میتیں روکے جانے کی مخالفت کرنے والے عہدیداروں کا کہنا ہے کہ اس سے فلسطینیوں کے اشتعال اور انتقامی کارروائیوں میں غیرمعمولی اضافہ ہوسکتا ہے۔ فلسطینی شہداء کے جسد خاکی واپس کرکے فلسطینیوں کے غصے کو کم کرنے میں مدد دی جاسکتی ہے۔
بعض اسرائیلی حکام کا یہ کہنا ہے کہ فلسطینی شہداء کے جسد خاکی مستقبل میں فلسطینی مزاحمت کاروں کے ساتھ زندہ یا مردہ قیدیوں کےتبادلے میں کام آسکتے ہیں۔