رپورٹ کے مطابق الشیخ رائد صلاح کے وکلاء دفاع کی جانب سے عدالت کو دی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا تھا کہ ان کے موکل کی گرفتاری کے لیے یہ وقت مناسب نہیں۔ نیز انہوں نے تا حال قانونی کارروائی مکمل نہیں کی ہے۔ اس لیے ان کی گرفتاری دو ہفتوں کے لیے ملتوی کی جائے۔
خیال رہے کہ اسرائیل کی ایک مرکزی عدالت نے 27 اکتوبر کو سنائے گئے اپنے فیصلے میں الشیخ رائد صلاح کو 11 ماہ کے لیے جیل میں بھجوانے کا حکم دیا تھا۔ ان پر سنہ 2007 ء میں بیت المقدس میں وادی الجوز کے مقام پرجمعہ کی ایک تقریر میں اسرائیل کے خلاف اشتعال انگیزالفاظ کے استعمال پر مقدمہ چلایا گیا تھا۔
اسرائیل کی دوسری عدالت کی جانب سے بھی الشیخ رائد صلاح کو اسی مقدمہ میں قید کی سزا سنائی تھی مگر صہیونی پراسیکیوٹر جنرل نے اسے ناکافی قرار دیتے ہوئے انہیں دوبارہ گیارہ ماہ کے لیے جیل بھجوانے کی درخواست دی تھی۔ عدالت نےدرخواست منظور کرتے ہوئے پراسیکیوٹر کی مرضی کے مطابق فیصلہ سنایا تھا اور انہیں 15 نومبر کو حراست میں لینے کا حکم دیا گیا تھا۔
فیصلے پرعمل درآمد سے قبل اسرائیلی پراسیکیوٹر جنرل کو کیس کے خلاف نظرثانی کی درخواست کے لے بھی ساٹھ دن کی مہلت دی گئی ہے۔