رپورٹ میں بتایا ہے کہ ایک فلسطینی نوجوان کو اس وقت گولیاں ماری گئیں جب اس نے ایک پولیس اہلکار پر چاقو سے حملہ کیا۔ زخمی پولیس اہلکار کو متعدد زخم آئے ہیں تاہم اس کی اسپتال میں حالت کے بارے میں معلومات حاصل نہیں ہوسکی ہیں۔
عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی نوجوان کو 11 گولیاں ماریں جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہو کر سڑک پرگرگیا۔ اسرائیلی فوجیوں نے امدادی کارکنوں اور ایمبولینس کو زخمی کے قریب جانے کی اجازت نہیں دی جس کے نتیجے میں وہ تڑپ تڑپ کر جام شہادت نوش کرگیا۔ عینی شاہدین کا کہنا ہے کہ فلسطینی شہری کے پاس کوئی چاقو نہیں تھا، صہیونی فوجیوں نے اس کے پاس ایک چاقوپھینک دیا تھا۔
ایک عینی شاہد نے بتایا کہ فلسطینی شہری کو اسی جگہ شہید کیا گیا جہاں دو روز قبل ھمام اسعد نامی ایک شہید کیا گیا۔ شہید فلسطینی نوجوان کی شناخت اسلام رفیق عبیدو کے نام سے کی گئی ہے جس کی عمر 23 سال بتائی جاتی ہے۔
صہیونی فوجیوں نے فلسطینی شہری کو شہید کرنے کے بعد علاقے کی ناکہ بندی کردی اور جائے وقوعہ کی طرف کسی فلسطینی کو جانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ بعد ازاں شہید فلسطینی کی میت ایک فوجی گاڑی میں ڈال کر کسی نامعلوم مقام پر منتقل کردی گئی ہے۔