اسرائیل میں سرگرم انسانی حقوق کی ایک تنظیم نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ فوج اور سول انتظامیہ نے مقبوضہ وادی اردن کی اریحا گورنری میں فصائل الوسطیٰ کے مقام پر فلسطینیوں کی تعمیر کردہ جھونپڑیاں آئںدہ ہفتے دوبارہ مسمار کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم "بتسلیم” نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ اسرائیل کی سول انتظامیہ نے گذشتہ منگل کو وادی اردن کے شمالی علاقے فصائل میں چھاپہ مار کر مقامی فلسطینی شہریوں اور عرب بدئووں کو ایک ہفتے کے اندر اندر مکانات خالی کرنے کا حکم دیا تھا۔دو ہفتے قبل بھی اس علاقے میں فلسطینی شہریوں کی جھونپڑیاں مسمار کردی گئی تھیں۔ قبل ازیں 8 اگست 2015 ء کو اسرائیل کی سول انتظامیہ پولیس اور فوج کی معیت میں اس علاقے میں داخل ہوئی تھی اور وہاں پر فلسطینیوں کے 17 مکانات مسمار کرتے ہوئے 48 فلسطینی شہریوں کو گھروں کی چھت سے محروم کردیا تھا۔ بے گھر ہونے والوں میں 31 افراد کی عمریں 18 سال سے کم تھیں۔ مقامی فلسطینی شہریوں نے مسمار شدہ مکانات کے ملبے پر دوبارہ عارضی مکانات تعمیر کرلیے تھے۔ کل جمعہ کو بھی صہیونی حکام دوبارہ اس علاقے میں آئے اور وہاں پرموجود فلسطینی شہریوں سے مکانات خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔ صہیونی حکام کی جانب سے دھمکی کے بعد 23 کم عمر بچوں سمیت 46 افراد کے بے گھر ہونے کا اندیشہ ہے۔