اسرائیل کے خفیہ ادارے’شاباک’ نے دعویٰ کیا ہے کہ اس نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل کے شمالی قصبے بیت عانون سے ایک فلسطینی شہری کو حراست میں لیا ہے جو ایک اسرائیلی فوجی کو فائرنگ سے زخمی کرنے میں ملوث ہے۔ صہیونی حکام کا کہنا ہے کہ گرفتار کیا گیا فلسطینی نوجوان نشانہ بازی میں ماہر ہے اور وہ اب تک ایسی متعدد کارروائیاں کرچکا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسرائیلی انٹیلی جنس ادارے کا کہنا ہے کہ گرفتار ہونے والے فلسطینی لڑکے کی عمر سولہ سال ہے اور اس کا تعلق الخلیل کے بنی نعیم کے علاقے سے ہے۔ گرفتاری کے وقت اس کے قبضے سے ایک بندوق ملی ہے جس میں وہ کارتو ڈال کر نشانہ بازی کا مظاہرہ کرتا اور یہودی فوجیوں پر فائرنگ کرتا تھا۔
اسرائیلی ذرائع ابلاغ کے مطابق فلسطینی لڑکے نے دوران حراست اعتراف کیا ہے کہ اس بندوق سے متعدد یہودی فوجیوں کو نشانہ بنا چکا ہے۔ فوج نے اسے مزید تفتیش کے لیے متعلقہ حکام کے حوالے کردیا ہے۔