رپورٹ کے مطابق امریکی وزیرخارجہ جان کیری نےعمان میں فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس اور اردنی فرمانروا شاہ عبداللہ دوم سے ملاقات میں فلسطین۔ اسرائیل امن بات چیت کی بحالی پرتبادلہ خیال کیا۔
فلسطین میں گذشتہ پانچ ماہ کے دوران اسرائیل کے خلاف جاری تحریک انتفاضہ کے عرصے میں امریکی وزیرخارجہ جان کیری کا یہ دوسرا دورہ ہے۔ اپنے سابقہ دورے میں بھی امریکی وزیرجارجہ نے فلسطینی اتھارٹی کےسربراہ محمود پر زور دیا تھا کہ وہ فلسطینی علاقوں میں یہودی آباد کاروں پرہونے والے حملوں کی روک تھام کے لیے موثر اقدامات کریں۔
ذرائع کے مطابق امریکی وزیرخارجہ نے عمان میں اپنے اردنی ہم منصب ناصر جودہ سے بھی ملاقات کی۔ اس موقع پردونوں رہنماؤں کے درمیان خطے کی صورت حال بالخصوص مسئلہ فلسطین اور شامی پناہ گزینوں کے امور پر تبادلہ خیال کیا۔
ملاقات کے بعد پریس کو جاری ایک بیان میں تنظیم آزادی فلسطین کے سیکرٹری صائب عریقات نے کہا کہ جان کیری اور صدر عباس کے درمیان ہونے والی ملاقات میں مشرق وسطیٰ سمیت کئی اہم موضوعات پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر صدر عباس نے مشرق وسطیٰ میں قیام امن کی خاطرعالم امن کانفرنس بلانے کی فرانسیسی تجویز بھی جان کیری کے سامنے رکھی اور کہا کہ فلسطین سمیت عرب ممالک اس تجویز سے اتفاق کرتے ہیں۔
صائب عریقات کا کہنا تھاکہ صدر ابو مازن اور امریکی وزیرخارجہ جان کیری کے درمیان ہونے والی بات چیت میں فلسطین کی داخلی صورت حال بالخصوص اسرائیل کی غیرقانونی توسیع پسندی پربھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ جان کیری نے کہا کہ وہ فلسطینی علاقوں میں اسرائیلی کالونیوں کی تعمیر کو غیرقانونی قرار دیتے ہوئے مسترد کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ امریکی وزیرخارجہ نے صدر عباس کو یقین دلایا کہ ان کا ملک مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل اور اسرائیل کو سنہ 1967 ء کی جنگ سے پہلے والی پوزیشن پرواپس لانے کے لیے سیاسی اور سفارتی مساعی جاری رکھے گا۔
