(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اسرائیل کے عرب ممالک کے ساتھ تعلقات برقرار کرنے میں سب سے زیادہ کردار سعودی عرب کا ہے۔
روزنامہ قدس کے مطابق، لبنانی اخبار نے خصوصی ذرائع سے نقل کرتے ہوئے لکھا ہے کہ بحرین کا دارالحکومت آئندہ ہفتے منعقد ہونے والی کانفرنس کے بعد علاقے میں امریکی منصوبوں کو عملی جامہ پہنانے کا پلیٹ فارم قرار پائے گا۔
اس اخبار نے لکھا ہے کہ وہ کانفرنس جو امریکہ منامہ میں منعقد کرنے جا رہا ہے اس کے کچھ عملی نتائج سامنے آئیں گے جن میں سے پہلا نتیجہ یہ ہو گا کہ اسرائیل اور خلیج فارس کے ممالک کے درمیان تعلقات معمول پر آجائیں گے اور بعد از اں منامہ میں اسرائیلی سفارتخانہ کھول دیا جائے گا۔
لبنانی اخبار نے منامہ کانفرنس کے دوسرے نتیجے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے لکھا ہے کہ اس کانفرنس کے بعد بحرین عملی طور پر علاقے میں امریکی منصوبوں کو عملانے کا پلیٹ فارم بن جائے گا۔
الاخبار نے اس بات کی طرف اشارہ کیا ہے کہ کانفرنس کے اختتام پر جو بیانیہ جاری کیا جائے گا اس میں صدی کی ڈیل کو عملی جامہ پہنانے پر تمام شرکاء کی رضامندی ہو گی۔
الاخبار نے مزید لکھا ہے: ’’سعودی عرب، متحدہ عرب امارات اور اسرائیل نے توافق کیا ہے کہ بحرین کانفرنس اسرائیل اور عرب ممالک کے درمیان روابط کو معمول پر لانے کے لیے مقدمہ قرار پائے گی اور بعدازآن منامہ میں اسرائیلی سفارتخانہ کھول دیا جائے گا۔