مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اردنی حکومت کے ترجمان محمد المومنی نے ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اسرائیل سے بلائے گئے سفیرکو فی الحال واپس نہیں بھیجا گیا ہے بلکہ ابھی تک وہ صلاح مشورے کے لیے عمان ہی میں ہیں۔
خیال رہے کہ چند روز قبل مسجد اقصیٰ پر یہودیوں کے حملے اور اسرائیل کی جانب سے حرم قدسی میں مسلمانوں کے داخلے پرپابندی کے خلاف بہ طور احتجاج اردن نے اپنا سفیر واپس بلا لیا تھا۔
حکومتی ترجمان نے اعتراف کیا کہ ان کی حکومت سے اسرائیل کے ساتھ معاملات طے کرنے میں غلطی کی ہے۔ تاہم آئندہ غلطی کی گنجائش نہیں ہے۔
خیال رہے کہ ہفتے کے روز اسرائیلی اخبار’’ہارٹز‘‘ نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ اردن نے واپس بلائے گئے اپنے سفیر کو دوبارہ اسرائیل بھیج دیا ہے تاہم اسرائیلی حکومت کی جانب سے اس دعوے کی تصدیق یا تردید سامنے نہیں آئی۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین