(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) حماس رہنما کا کہنا ہے کہ سعودی عرب جیسے برادر ملک کی جیلوں میں فلسطینیوں کا پابند سلاسل کیا جانا انتہائی افسوسناک ہےتاہم ا قوام متحدہ سعودی عرب پر فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالے گا۔
ذرائع کے مطابق گذشتہ روز مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاست اسرائیل کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف بر سر پیکار اسلامی مزاحمتی تحریک حماس کی جانب سے جاری کردہ بیان میں سعودی عرب کی جیلوں میں قیدتحریک حماس کے کارکنان جن میں محمد الخدری اور ان کے بیٹے بھی شامل ہیں کی رہائی کے حوالے سے لبنانی وزیرمصطفیٰ بیرم سے اہم ملاقات ہوئی ہے جبکہ متحدہ عرب امارات سمیت علاقائی ممالک سے قیدیوں کے حوالے سےیقین دہانی کرائی گئی ہے۔
مزید معلومات کے مطابق تحریک حماس کے سیاسی شعبے کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے حالیہ دنوں میں خطے کے متعدد ممالک جن میں مصر ، قطر ، ترکی کے ساتھ وسیع رابطے کیے ہیں تاکہ سعودی عرب میں حماس کے قیدیوں کی رہائی کے لیے جلد اقدامات ممکن بنائے جاسکیں اورکینسر کے مرض میں شدید علیل سینیر رہنما محمد الخدری کے لیے ہنگامی بنیادوں پر طبی سہولیات کی فراہم کی جا سکیں۔
حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کو سعودی عرب میں قید فلسطینیوں کے بارے میں تفصیلات فراہم کیں ہیں اور امید ظاہر کی ہے کہ اقوام متحدہ سعودی عرب پر فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے لیے دباؤ ڈالے گا تاہم اسماعیل ہنیہ کا کہنا ہے کہ سعودی عرب جیسے برادر ملک کی جیلوں میں فلسطینیوں کا پابند سلاسل کیا جانا انتہائی افسوسناک ہے۔