اسرائیل میں کیے گئے رائے عامہ کے ایک تازہ جائزے کے حیران کن نتائج سامنے آئے ہیں۔ سروے رپورٹ میں رائے دھندگان کی اکثریت نے موجودہ اسرائیلی وزیراعظم بنجمن نیتن یاھو کو ناپسندیدہ اور ان کی جگہ سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ بینی گانٹز کو وزیراعظم بنانے کی حمایت کی ہے۔
رپورٹ سروے میں 44 فی صد رائے دھندگان نے نیتن یاھو کی مخالفت کرتے ہوئے ان کے بجائے سابق آرمی چیف جنرل بینی گانٹز کو وزارت عظمیٰ کا عہدہ سونپنے کی حمایت کی جب کہ صرف 32 فی صد نے نیتن یاھو کی حمایت کا اظہار کیا۔عبرانی ٹی وی کا کہنا ہے کہ سابق آرمی چیف پر اتنی بڑی تعداد میں لوگوں کا اعتماد کا اظہار اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام نیتن یاھو کی پالیسیوں سے نالاں ہیں اور ان پرعدم اعتماد کا اظہار کرتے ہیں۔
سروے جائزوں کی ماہر اور ٹی وی پرکیے گئے سروے کی نگران مینا زیمح نے سروے کے نتائج پرتبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ سابق آرمی چیف اور وزیراعظم نیتن یاھو کی حمایت میں 12 فی صد کافرق ہے۔ یہ غیرمعمولی فرق ہے،اس سے وزیراعظم کی عوام میں عدم مقبولیت کی عکاسی ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سروے میں ہرعمر اور تمام طبقات کے شہریوں کو شامل کیا گیا ہے۔ حتیٰ کہ مذہبی یہودیوں نے بھی اس میں رائے دی ہے۔ اسرائیلی خاتون تجزیہ نگار کا کہنا تھا کہ سروے نتائج کے مطابق اسرائیل کے 44 فی صد عوام سابق آرمی چیف جنرل بینی گانٹز کو وزیراعظم دیکھنا چاہتے ہیں جب کہ صرف 32 فی صد لوگ نیتن یاھو پربادل نخواستہ متفق ہیں۔
نیتن یاھو اور بینی گانٹز کے درمیان مقابلے کے بعد فیوچرپارٹی کے یائر لبید اور نیتن یاھو کے درمیان بھی مقابلہ کرایا گیا۔ 32 فی صد رائے دہندگان نے لبید کی حمایت کی۔