فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے مغربی کنارے میں صحافتی آزادیوں پر قدغنوں کا سلسلہ جاری ہے۔ اس سلسلے کی تازہ کارروائی الاقصیٰ نیوز چینل کے نامہ نگاروں کو مغربی کنارے میں اسرائیلی ریاستی دہشت گردی کے خلاف ہونے والے مظاہروں کی کوریج سے روکنے کی شکل میں کی گئی ہے۔
رپورٹ کے مطابق فلسطین سے عربی میں نشریات پیش کرنے والے "الاقصیٰ نیوز” چینل کی جانب سے ایک خبر نشر کی گئی ہے جس میں کہا گیاہے کہ فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے انہیں ایک نوٹس بھیجا گیا جس میں کہا گیا ہے الاقصیٰ ٹی وی کے نامہ نگاروں کو مغربی کنارے میں احتجاجی مظاہروں کی کوریج کی اجازت نہیں ہے۔ٹی وی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ حالیہ ایام میں نامعلوم اطراف کی جانب سے ٹی وی کے نامہ نگاروں کو سنگین نتائج کی دھمکیاں بھی دی گئی ہیں۔ کئی رپورٹروں کو سوشل میڈیا کے ذریعے بھی ڈرایا دھمکایا گیا ہے اور ان سے مغربی کنارے میں ہونے والے مظاہروں کی کوریج پر سنگین نتائج کی دھمکیاں دی گئی ہیں۔
الاقصیٰ ٹی وی نے فلسطین کی قومی حکومت سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ فوری مداخلت کرتے ہوئے غرب اردن میں فلسطینی اتھارٹی کی طرف سے عاید کردہ پابندی ختم کرائے۔
خیال رہے کہ فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے میں حکمراں فلسطینی اتھارٹی کی جانب سے آزادی اظہار رائے پرپابندی کےکئی واقعات رونما ہوچکے ہیں۔ حال ہی میں صہیونی حکومت نے ایک اخبار کوصرف اس لیے سینسر کردیا تھا کہ اس میں فلسطینی اتھارٹی کی کرپشن کے حوالے سے ایک مضمون شائع کیا گیا تھا۔ مضمون میں فلسطینی اتھارٹی کے عہدیداروں کی کرپشن کو بے نقاب کیا گیا تھا۔ الاقصیٰ ٹی وی چینل اسلامی تحریک مزاحمت "حماس” کا مقرب سمجھا جاتا ہے۔