غزہ(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)قطری سفیر محمد العمادی کے مطابق موجودہ قطری امداد صرف غریب خاندانوں کی امداد ، بجلی کی صورتحال کو بہتر بنانے انسانی حقوق کی صورتحال سے نمٹنے کے لیے ہے جبکہ تنخواہوں کے مسئلے کے ساتھ بعد میں نمٹا جائے گا۔
العمادی نے غزہ میں ہونے والی نیوز کانفرنس میں کہا کہ 180 ملین ڈالر میں سے 60 ملین ڈالر غزہ کے لیے مختص کیے گئے ہیں جو بجلی کی صورتحال کو بہتر بنانے کے لیے استعمال ہونگے بجکہ 300 ملین ڈالر فلسطینی اتھارٹی کو ادا کیے جائیں گے۔
غزہ کی تعمیر کی کمیٹی کے سربراہ قطری سفیر نے کہا کہ اس سال کے آخر تک غزہ میں پاور پلانٹ اور اسکی ایندھن کی ضروریات میں اضافہ ہوگا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ غزہ میں بجلی کی سپلائی کی جامع منؤابہ بندی کی جارہی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ قطر یو ایس ایڈ کے تعاون سے صحت کے شعبہ کی بہتری کے لیے غزہ کی شمالی سرحد پر 40 ایکڑ زمین پر اسپتال تعمیر کر رہا ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ غزہ کے غریب خاندان چھ ماہ تک نقد امداد حاصل کرتے رہیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ وہ فلسطینی اتھارٹی کے سربراہ محمود عباس اور انکی حکومت کے سربراہ محمد شتية سے رام اللہ میں جلد ملاقات کریں گے ۔
قطری حکام نے تصدیق کی کہ قطر نے حالیہ فوجی مداخلت کے دوران غزہ میں بہت سےرابطے بنائے اور اسے جنگ کی تباہ کاریوں سے بچانے کے لیے بھرپور کردار ادا کیا۔