فرانسیسی پارلیمنٹ کے بعد اسرائیلی کنیسٹ”پارلیمنٹ” میں پیر کے روز جنگ عظیم اول میں آرمینیائی باشندوں کے قتل عام سے متعلق ایک متنازعہ بل پر بحث شروع ہو گئی ہے۔ اس بل پر بحث کا مقصد پارلیمنٹ سے اس کی توثیق کرانا ہے کہ جنگ عظیم اول میں ترکی نے آرمینیا کے باشندوں کا بہیمانہ قتل کیا تھا۔
مرکزاطلاعات فلسطین کے مطابق "آرمینا قتل عام” کے عنوان سے اس بل کا مسودہ دو شدت پسند یہودی اراکین کنیسٹ” ارے الداد”اور "زھا واگالوؤن” نے تیار کیا ہے جسے پیر کے روز پارلیمنٹ میں بحث کےلیے پیش کر دیا گیا۔
اس نئے بل کے مسودے میں کہا گیا کہ پارلیمنٹ اس بات کی توثیق کرے کےسنہ 1914ء سے 1919ء کے دوران لڑی جانے والی پہلی عالمی جنگ کے دوران ترکی نے آرمینیا کے باشندوں کا قتل عام کیا تھا۔
خیال رہے کہ اسرائیلی پارلیمنٹ میں یہ متنازعہ بل ایک ایسے وقت میں پیش کیا گیا ہے جب دوسری جانب فرانس میں اسی طرح کے ایک بل کی منظوری کے بعد ترکی اور فرانس کے درمیان تعلقات کشیدہ ہو گئے ہیں۔
حال ہی میں فرانسیسی پارلیمنٹ نے ایک بل کی منظوری دی گئی تھی جس میں جنگ عظیم اول میں ترکی کو آرمینیا میں قتل عام کا ذمہ دار ٹھہرایا گیا تھا۔ اس کے علاوہ بل کی سفارشات کے مطابق حکومت نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ ہر وہ شخص جو آرمینیائی باشندوں کے ترکوں کے ہاتھوں قتل کا انکار کرے گا تو اسے جیل میں قید اور جرمانے کی سزا ہو گی۔
اس بل کی منظوری کے بعد پیرس اور انقرہ کے درمیان سخت سفارتی تناؤ پیدا ہوا ہے اور دونوں طرف سے لفظی جنگ مزید سخت ہوتی جا رہی ہے۔