انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والی ایک بین الاقوامی تنظیم نے اسرائیلی فوج کے ہاتھوں نہتے فلسطینیوں کے قتل عام کی شدید مذمت کرتے ہوئے عالمی برادری سے فلسطینیوں کا قتل عام بند کرانے کا مطالبہ کیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق لندن میں قائم انسانی حقوق گروپ کے صدر دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج ایک منظم پالیسی کے تحت فلسطینیوں کی نسل کشی کی مرتکب اور ماورائے عدالت قتل عام کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے۔ عالمی برادری فلسطینیوں کو تحفظ دلانے میں ناکام ہوچکی ہے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے باعث فلسطینی عوام غیر محفوظ ہوگئے ہیں۔ راہ چلتے فلسطینی نوجوانوں اور اسکولوں کے طلباء طالبات کو بغیر کسی خطرے کے گولیاں مار کرشہید کیا جاتا ہے۔ زخمی ہوکر اسپتال پہنچائے جانے والے شہریوں کو اسپتالوں سے اغواء کیا جاتا ہے جہاں حراستی مراکز میں انہیں اذیتیں دی جاتی ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیلی فوج فلسطین کے تمام شہروں میں نہتے فلسطینیوں کے خلاف طاقت کا اندھا دھند استعمال کررہی ہے۔ فلسطینیوں کی زندگیوں کو شدید خطرات لاحق ہیں۔ فلسطینی نہ تو گھروں میں محفوظ ہیں اور نہ ہی اسپتالوں میں انہیں پناہ مل رہی ہے۔ قابض فوجی گھروں پر چھاپے مار کر کم سن بچوں اور خواتین کو ہراساں کرتےہیں۔ بہیمانہ طاقت کے استعمال کے نتیجے میں بڑی تعداد میں فلسطینی شہید ہو رہے ہیں۔ ان کے دفاع کے لیے عالمی برادری کو فوری اور موثر اقدامات کی ضرروت ہے۔
خیال رہے کہ انسانی حقوق گروپ کی جانب سے یہ بیان ایک ایسے وقت میں جاری کیا گیا ہے جب فلسطین میں ڈیڑھ ماہ میں اسرائیلی فوج کی ریاستی دہشت گردی کے نتیجے میں 82 فلسطینی شہید اور 5000 سے زائد زخمی ہوچکے ہیں۔ شہداء میں ایک بڑی تعداد کم سن بچوں پر مشمتل ہے۔