مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیلی میڈیا میں یہودا گلیک کی ایک تصویر شائع کی گئی جس میں اسے بیت المقدس میں "شعاریہ تصدیق” نامی ایک یہودی معبد میں تلمودی تعلیمات کے مطابق عبادت کے لیے آئے دکھایا گیا ہے۔
خیال رہے کہ یہودا گلیک کو سابق فلسطینی اسیر معتز حجازی نے 29 اکتوبر کو الطور کالونی میں قاتلانہ حملے کا نشانہ بنایا تھا تاہم وہ شدید زخمی ہو گیا تھا۔ واقعے کے اگلے روز اسرائیلی فوجیوں نے معتز حجازی کو اس کے گھر میں گھس کر گولیاں مار کر شہید کر دیا تھا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق یہودا گلیک نے گذشتہ روز یہودی معبد میں زخمی ہونے کے بعد پہلی مرتبہ عبادت کی۔ جہاں اس کی ملاقات اسرائیل کے چیف ربی”ڈیوڈ لا” سے بھی ہوئی۔ اس ملاقات میں گلیک نے مسٹر لائو کو اپنے اوپر ہونے والے حملے کی تفصیلات بتائیں۔
گلیک نے بتایا کہ فلسطینی نوجوان معتز حجازی میی طرف بڑھا اور مجھے عبرانی میں کہنے لگا کہ”مجھے بہت افسوس ہے کہ میں آپ کو گولی مار رہا ہوں لیکن آپ مسجد اقصیٰ کے دشمن ہیں اور لیے آپ پر حملہ کرتا ہوں، اس کے ساتھ ہی اس نے اپنے پستول سے میرے جسم میں چار گولیاں پیوست کر دیں۔
گولیاں لگنے سے یہودی ربی گلیک کا دھڑ بری طرح متاثر ہوا ہے اور وہ چلنے پھرنے سے قاصر ہے۔ نقل و حرکت کے لیے اب وہ وہیل چیئر کا استعمال کرتا ہے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین