(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ) انٹرنیشنل یونین آف مسلم اسکالرز نے غزہ کے عوام پر جاری غاصب صیہونی ریاست دہشتگردی کا مقابلہ کرنے کے لیے عالم اسلام کے تمام مسلمانوں کو فوجی مداخلت کی ذمہ داری سونپی ہے۔ علماء کونسل نے اپنے فتویٰ میں کہا ہے کہ مسلمانوں پر فرض ہے کہ وہ غزہ میں نہتے فلسطینیوں کی مدد کے لیے فوجی سازوسامان، مہارت اور انٹیلی جنس فراہم کریں اور اسرائیل کے خلاف مزاحمت کو مضبوط کریں۔
فتویٰ میں مزید کہا گیا کہ غیر قانونی غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے خلاف لڑنا پہلے فلسطینی عوام کا حق ہے، پھر پڑوسی ممالک اور آخرکار تمام عرب و اسلامی ممالک کی ذمہ داری بنتی ہے۔ 50,000 سے زائد غزہ کے شہریوں کی شہادت کے بعد، مسلمان حکومتوں کو فوری فوجی، اقتصادی اور سیاسی اقدامات کرنا ضروری ہے تاکہ اس نسل کشی کو روکا جا سکے۔
علماء نے اس بات پر زور دیا کہ اسرائیل کو کسی بھی قسم کی سپلائی فراہم کرنا حرام ہے، اور اس کے ساتھ فضائی، زمینی اور سمندری ناکہ بندی عائد کرنا بھی ضروری ہے۔ مسلمانوں کو فلسطین کے دفاع کے لیے اتحاد قائم کرنے اور فوجی تعاون بڑھانے کی ضرورت پر بھی زور دیا گیا۔
عالمی علما کونسل نے تمام عرب ممالک سے مطالبہ کیا کہ وہ اسرائیل کے ساتھ موجود معاہدے ختم کریں تاکہ قابض اسرائیلی ریاست پر دباؤ ڈالا جا سکے۔