(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) اربیل کے گورنر امید خوش ناؤ نےدرمیانی شب میں کئی میزائل اربیل میں گرنےکی تصدیق کی ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ یہ واضح نہیں ہو پایا ہے اس کا نشانہ امریکی قونصل خانہ تھا یا اربیل بین الاقوامی ہوائی اڈہ۔
ذرائع کے مطابق،گذشتہ روز عراق کے علاقے کردستان کے مرکز اربیل میں امریکی قونسل خانے اور اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے 2 تربیتی ٹھکانوں پر نامعلوم گروپ کی جانب سے ١٢٢ ملی میٹر کے 14 گراد راکٹ میزائل حملے کیے گئے جس کے بعد امریکی چھاونی الحریر میں خطرے کا سائرن بجنے لگا اور اس بین الاقوامی ہوائی اڈے کی پروازوں کا سلسلہ فوری طور پر روک دیا گیا۔
اربیل شہر کے گورنر امید خوش ناؤ کے جاری کردہ بیان میں درمیانی شب میں کئی میزائل اربیل میں گرنےکی تصدیق کی ہے تاہم ان کا کہنا ہے کہ یہ واضح نہیں ہو پایا ہے اس کا نشانہ امریکی قونصل خانہ تھا یا اربیل بین الاقوامی ہوائی اڈہ۔
عراقی میڈیا کے مطابق اربیل شہر میں امریکی قونصل خانہ ٥ راکٹوں کا نشانہ بنا ہےجس میں سے کچھ راکٹ زیزین کاملپلیکس کے پاس گرے جہاں امریکی فوجی افسر رہتے ہیں، حملے کے بعد بغداد میں امریکی سفارت خانے کو بند کر دیا گیا جبکہ عراق میں امریکی فوجی چھاونیوں کو ہائی الرٹ کردیا گیا ہے۔