(روز نامہ قدس ۔آنلائن خبر رساں ادارہ)
حزب اللہ کے سربراہ شیخ نعیم قاسم نے بدھ کے روز خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ میدان میں فیصلہ ہو گا جو بھی ہو گا۔ مزاحمت ایک لمبی جنگ لڑنے کے لئے تیار ہے۔ ہمیں معاہدے کا مسودہ ملا ہے اور ہم نے اس پر اپنا جواب دے دیا ہے۔
شیخ نعیم قاسم نے کہا کہ غاصب صیہونی دشمن اسرائ چاہتا ہے کہ جو کچھ اس نے جنگ کے میدان میں حاصل نہیں کیا اب اس معاہدے کے ذریعہ حاصل کر پائے۔ ہمیں معلوم ہے کہ یہ معاہدہ لبنان کی خود مختاری کے خلاف بنایا گیا ہے۔ ہم کسی بھی دباؤ کے تحت کوئی معاہدہ نہیں کررہے کیونکہ اسرائیل خود جل رہا ہے۔
شیخ نعیم قاسم کا کہنا تھا کہ ہم دو میدانوں میں جدوجہد کر رہے ہیں میدان اور مذاکرات ، ہم مزاکرات کی وجہ سے کبھی میدان کو نہیں چھوڑیں گے۔ ہمارے سامنے دو راستے ہیں، ایک ذلت اور دوسرا عزت کا۔ ذلت ہم سے دور ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم میدان میں موجود رہیں گے اور فرق نہیں پڑتا کہ ہمیں اس کے لئے کتنی بھاری قیمت چکانا پڑے۔ البتہ ہمارے دشمن کو بھی ہم ایک بھاری قیمت چکانے پر مجبور کر چکے ہیں۔ ہم اپنا دفاع کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ جب ہمارا دشمن اپنے اہداف حاصل کرنے میں ناکام رہا ہے تو اس کا مطلب ہے ہم کامیاب ہیں۔ ہمارے بے گھر ہونے والوں کی قربانیاں اور ان کا صبر رائیگاں نہیں جائے گا۔ میں ان سے کہتا ہوں آپ کی قربانیاں کامیابی کا پیش خیمہ ہیں۔
ہم عوام ، فوج اور مزاحمت کی یکجہتی پر یقین رکھتے ہیں۔
شیخ نعیم قاسم نے شہید ھاشم صفی الدین کو سید حسن نصر اللہ کا دست راست قرار دیا اور کہا کہ آپ ہمیشہ شہید حسن نصر اللہ کے ساتھ رہے اور آج بھی ان کے ساتھ ہیں۔ انہوں نے حزب اللہ کے میڈیا ریلیشن سربراہ شہید محمد عفیف نابلسی کو میدان صحافت کا شہید قرار دیا