(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) فلسطینی قیدی کی اہلیہ نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل میں کہا ہےکہ ان کے شوہر کی حالت مسلسل بھوکے رہنے کی وجہ سے ہر گزرتے لمحے بگڑتی جارہی ہے تاہم صہیونی عدالت نے ھشام کی غیر قانونی قید سے رہائی کے مطالبات کو مسترد کر دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق قابض ریاست اسرائیل کے عقوبت خانوں میں قید فلسطینی ھشام ابو ہواش کی اپنی غیر قانونی حراست کے خلاف جاری احتجاجی بھوک ہڑتال 126 ویں روز میں داخل ہو گئی ہے جس جکے نتیجے میں اسیر اہلیہ اور ان کے پانچ معصوم بچوں نے اقوام عالم سے اپیل کرتے ہوئے سہیونی جیل سے ھشام کی فوری رہائی کا مطالبہ کیا ہے۔
فلسطینی قیدی ھشام ابو ھواش کی اہلیہ نے عالمی برادری اور انسانی حقوق کے عالمی اداروں سے اپیل میں کہا ہےکہ ان کے شوہر کی حالت مسلسل بھوکے رہنے کی وجہ سے ہر گزرتے لمحے بگڑتی جارہی ہے تاہم صہیونی عدالت کی جانب سے ھشام کی غیر قانونی حراست کے فیصلے کوختم کر نے کے مطالبات کو مسترد کر دیا گیا ہے جس کے بعد عالمی برادری ھشام کی رہائی کیلیے صہیونی حکمرانوں پر دباؤ ڈالیں ۔
واضح رہے کہ فلسطینی قیدی ھشام ابو ھواش اکتوبر 2020 سےصہیونی جیل میں بغیر کسی جرم یا الزام کے قید کاٹ رہے ہیں جہاں انہیں جیل انتظامیہ کی جانب سے طرح طرح کی اذیتوں سے گزرنا پڑتا ہے اور وہ اٹھنے بیٹھے کے بھی قابل نہیںہیں ۔