(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) صہیونی حکام نے منصوبے کی منظوری دیتے ہوئے اعلان کیاہے کہ پہلے مرحلے پر نئے یہودیوں کو آباد کرنے کے لیے 330 رہائشی یونٹس قائم کیے جائیں گے جس کے بعد 490 رہائشی یونٹوں کی تعمیر مکمل کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق مقبوضہ فلسطین میں صہیونی ریاستی دہشت گردی کے خلا ف بر سر پیکار اسلامی تحریک مزاحمت حماس کی جانب سے نا جائز یہودی بستی تعمیر کرنے کے نئے اسرائیلی منصوبے کی شدید مذمت کی گئی ہے اور اسے مقبوضہ بیت المقدس پر مکمل قبضے کی اسرائیلی سازش کا حصہ قرار دیاہے۔
تحریک حماس نے اپنے بیان میں اسرائیل کے آٹھ سو بیس رہائشی یونٹس کی تعمیرات کے اعلان کو بین الاقوامی قانونی کی کھلی خلاف ورزی کہا ہے اور عالمی اداروں سےقابض حکام کے اس غیر قانونی اقدام پر سخت ایکشن لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ اسرائیل کا یہ منصوبہ مقبوضہ علاقے یروشلم میں اسرائیلی قابض فوج اور دوسرے اداروں کی طرف سے فلسطینیوں کی گرائی گئی عمارات کی جگہ پر شروع کیا جانا ہے تاکہ مقبوضہ بیت المقدس سے فلسطینیوں کی مکمل بے دخلی اور اسرائیل کے مکمل قبضے کی راہ ہموار ہو سکے۔
یاد رہے کہ قابض اسرائیلی اتھارٹی نےاسرائیلی منصوبے کی منظوری دیتے ہوئے اعلان کیاہے کہ پہلے مرحلے پر نئے یہودیوں کو آباد کرنے کے لیے 330 رہائشی یونٹس قائم کیے جائیں گے جبکہ دوسرے مرحلے پر 490 رہائشی یونٹوں کی تعمیر مکمل کی جائے گی۔