(روزنامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ) وزیر اعظم نے کہا کہ جس طرح فلسطین اور کشمیرمیں دن دیہاڑے ڈکیتی ہورہی ہے، اگر ہم متحد نہ ہوئے اور ایک مؤقف نہ رکھا تو ہم کہیں کے نہیں رہ جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے اسلامی اتحاد تنظیم (او آئی سی) کے اجلاس سے خطاب کے دوران مقبوضہ فلسطین کشمیر میں صہیونی مظالم کی بڑھتی ہو ئی جارحانہ کارروائیوں کے نتیجے میں بے گناہ مسلمانوں کی شہادتوں اور ان پر زیادتیوں کے نارکنے والے سلسلے کے حوالے سے او آئی سی کے کردار پر بات کرتے ہوئے کہا کہ مسلم اتحاد کی تنظیم ہونے کے ناطے ہم فلسطین اور کشمیر کے مسئلے کوپر امن طریقے سے حل کر نےمیں ناکام ہوچکے ہیں۔
واضح رہے کہ او آئی سی کا یہ اجلاس پاکستان کی 75ویں سالگرہ کے موقع پر پاکستان میں ہو رہا ہے اور اس 48 ویں او آئی سی وزرائے خارجہ کونسل اجلاس میں 57 مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ، مبصرین اور مہمان شریک ہیں جن کا وزیر اعظم نے شکریہ ادا کر تے ہوئے کہا کہ ان رکن ممالک کے وزرائے خارجہ کی آمد پر ان کا مشکور ہوں۔
فلسطین اور کشمیر کا متعدد بار حوالہ دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ ’ہم دونوں امور پر ناکام ہوگئے ہیں۔ ہم منقسم ہیں۔ اور وہ طاقتیں جانتی ہیں۔ ہم ڈیڑھ ارب مسلمان ہیں مگر پھر بھی ہم ناکام ہیں، انکا کہنا تھا کہ ہم کسی ملک پر قبضے کی بات نہیں کرتےاور ہمارے ساتھ بین الاقوامی قانون بھی ہےپھر کیوں ہم کوئی مثبت اثر ڈالنے میں ناکام ہیں۔