مقبوضہ بیت المقدس(روز نامہ قدس ۔آن لائن خبر رساں ادارہ)اسرائیل کے عبرانی اخبار ‘یسرائیل ھیوم’ نے انکشاف کیا ہے کہ امریکی کانگریس نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ انتظامیہ پر دبائو ڈالا ہے کہ وہ اسرائیلی زندانوں میں فلسطینی بچوں پر تشدد روکنے کے لیے اسرائیل کو دی جانے والی امداد بند کر دے۔
اسرائیلی اخبار کی رپورٹ کے مطابق ڈیموکریٹک پارٹی کے رُکن پاٹی ماکولم نے کانگریس میں ایک بل پیش کیا ہے جس میں کہا گیا ہےکہ اسرائیلی زندانوں میں قید فلسطینی بچوں کے بنیادی حقوق کی پامالیاں جاری ہیں۔ اس لیے صہیونی ریاست کو فراہم کی جانے والی امداد بند کی جائے۔
اخباری رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ انسانی حقوق کی تنظیموں ‘ایمنسٹی انٹرنیشنل’، جیوش وائیس فار پیس، ہیومن رائٹس واچ اور ‘بی ڈی ایس’ نے بھی امریکا پر دبائو ڈالا ہےکہ وہ صہیونی ریاست کو دی جانے والی امداد پر نظر ثانی کرے کیونکہ صہیونی ریاست کی جیلوں میں قید فلسطینی بچوں کو غیر انسانی سلوک کا سامنا ہے۔
ادھر امریکی کانگریس میں بل پیش کرنے والے ڈیموکریٹک رکن پارلیمنٹ ماکولم کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حکام جیلوں میں قید فلسطینی بچوں کےساتھ سوچے سمجھے منصوبے کے تحت بدسلوکی کا مظاہرہ کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہےکہ اسرائیل نے سیکیورٹی اداروں کو فلسطینی بچوں پر تشدد کے لیے قانونی جواز فراہم کر رکھے ہیں اور اسرائیل کھلے عام فلسطینی بچوں کو قید میں ڈالنے اور دوران حراست انہیں غیر انسانی سلوک کا نشانہ بنا رہا ہے۔
خیال رہے کہ اسرائیلی جیلوں میں قید 7000 فلسطینی اسیران میں 300 کے قریب فلسطینی بچے پابند سلاسل ہیں۔ ان میں بعض کی عمریں 15 سال یا اس سے بھی کم ہے۔