رام اللہ میں امور اسیران ومحررین باڈی کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیاہے کہ حراست میں لیے گئے نصف فلسطینی "الرملہ” اسپتال سے اٹھائے گئے۔ جن کی شناخت مصنع غنیمات، جلال شروانہ، ماھر الفروخ اور ایاد الجعبی کے ناموں سے کی گئی ہے جب کہ دوسرے فلسطینیوں کو بیت المقدس میں ھداسا عین کارم اسپتال سے اغواء کیا گیا۔ ان کی شناخت محمد شلالدہ، حلوہ علیان، مقداد الحیح اور اسراء جعابیص کے ناموں سے کی گئی ہے۔
انسانی حقوق کی تنظیم نے اسپتالوں سے زخمیوں کواغواء کرنے کے واقعات کو انسانی حقوق کی سنگین پامالی قرار دیا ہے۔ انسانی حقوق گروپ کاکہنا ہے کہ اسپتالوں سے حراست میں لیے گئے شہریوں میں کئی افراد مختلف نوعیت کے امراض کا شکار ہیں۔ بیشتر شدید زخمی ہیں۔ گذشتہ روز عین کارم اسپتال سے محمد شلالدہ نامی ایک نوجوان کو یرغمال بنانے کے لیے اسرائیلی فوج کے اہلکار بھیس بدل کر اسپتال میں داخل ہوئے۔ انہوں نے نہ صرف شلالدہ کو یرغمال بنایا بلکہ گولیاں مار کر اس کی دیکھ بحال کرنے والے ایک نوجوان کو شہید کردیا۔