فلسطین میں پچھلے ایک ہفتے کے دوران ‘ تحریک انتفاضہ القدس’ میں فلسطینیوں کی مزاحمتی کارروائیوں میں اب تک 8 یہودی آباد کار ہلاک، 162 زخمی اور صہیونی ریاست کو بد ترین معاشی نقصان پہنچایا گیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق "القدس اسٹڈی سینٹر” کی جانب سے جاری کردہ ایک رپورٹ میں انتفاضہ القدس کے دوران فلسطینی شہریوں کے حملوں میں صہیونی دشمن کو پہنچنے والے جانی اور مالی نقصان کی تفصیلات جاری کی گئی ہیں۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے ایک ہفتے کے دوران سات یہودی ہلاک اور درجنوں زخمی ہوئے ہیں۔رپورٹ کے مطابق چاریہود غرب اردن میں جب کہ تین بیت المقدس میں ہلاک کیے گئے۔ رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے ہفتے کے دوران فلسطینی مزاحمتی کارکنوں کے حملوں میں 162 یہودی زخمی ہوئے۔ ان میں سے 17 یہودی تاحال اسپتالوں میں داخل ہیں اور ان کی حالت بدستور خطرے میں بیان کی جاتی ہے۔
رپورٹ کے مطابق پچھلے ہفتے کے دوران مغربی کنارے، بیت المقدس اور فلسطین کے سنہ 1948 ء کے مقبوضہ علاقوں میں فلسطینیوں کی جانب سے صہیونیوں پر سنگ بارے کے 905 واقعات درج کیے گئے۔ زیادہ تر واقعات بیت لحم، رام اللہ، الخلیل، اللد،یافا، ام الفحم، الطیبہ اور عکا میں پیش آئے۔
ایک ہفتے میں فلسطینیوں کی جانب سے یہود آباد کاروں پر پٹرول بموں کے 375 حملے کیے گئے۔ بیشتر حملے القدس، رام اللہ، بیت لحم اور اندرون فلسطین میں درج ہوئے۔
پچھلے 13 ایام میں یہودی آباد کاروں پر فلسطینیوں کی جانب سے فائرنگ کے 30 واقعات رونما ہوئے۔ جب کہ 37 واقعات میں یہودی آباد کاروں کو چاقوئوں سے نشانہ بنایا گیا۔
فلسطینی مزاحمتی کارروائیوں کے باعث صہیونی ریاست کو نہ صرف جانی نقصان کا سامنا کرنا پڑا ہے بلکہ بدترین معاشی نقصان بھی اٹھایا ہے۔ اسرائیلی اسٹاک ایکسچینج بری طرح زوال کا شکار ہوئی ہے۔ سیاحت صفر رہ گئی ہے۔ فلسطینیوں کے حملوں کے خوف سے یہودی صنعت کار اپنا سرمایہ دوسرے ملکوں کو منتقل کرنے لگے ہیں.