فلسطین میں انسانی حقوق کے لیے کام کرنے والے ادارے”ہلال احمر فلسطین” کی جانب سے جاری کردہ رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ پچھلے سات روز میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ، لاٹھی چارج، ربڑ کی گولیوں اور آنسوگیس کی شیلنگ سے 288 فلسطینی زخمی ہوئے۔ 10 افراد براہ راست گولیاں لگنے، 89 دھاتی گولیوں اور 189 فلسطینی آنسوگیس اور لاٹھی چارج سے زخمی بتائے جاتے ہیں۔
مقامی ذرائع کے مطابق بیت المقدس اور مغربی کنارے میں رات بھر فلسطینی مظاہرین اور اسرائیلی فوج کےدرمیان آنکھ مچولی کا سلسلہ جاری رہا۔ اسرائیلی فوج نے فلسطینی مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے ان پر لاٹھی چارج کیا، آنسوگیس کی شیلنگ، صوتی بم استعمال کیے اور براہ راست فائرنگ کی جس کے نتیجے میں متعدد فلسطینی زخمی ہوئے۔
نامہ نگار کے مطابق بدھ کے روز الخلیل شہر میں بیت امر کے مقام پر اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان جھڑپوں میں ایک امدادی کارکن بھی زخمی ہوا۔
ادھر بیت المقدس میں الزعیم فوجی چوکی کے قریب اسرائیلی فوج کی فائرنگ کے نتیجے میں دو فلسطینی شہری زخمی ہوئے۔
ایک عینی شاہد نے بتایا کہ قابض فوجیوں نے الزعیم چوکی کے قریب ایک فلسطینی شہری کی گاڑی کو بھی فائرنگ کا نشانہ بنایا اور اس میں موجود ایک فلسطینی کو زخمی کردیا گیا۔ فائرنگ سے گاڑی کے شیشے بھی ٹوٹ گئے۔
بیت المقدس کے راس العامود ٹاؤن میں بھی بدھ اور جمعرات کی درمیانی شب اسرائیلی فوجیوں نے فلسطینی مظاہرین پر حملے کیے۔ شمالی رام اللہ میں "بیت ایل” کے مقام پر اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے چار افراد زخمی ہوئے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ بدھ کے روز اسرائیلی پولیس اور فوج کی فائرنگ سے مجموعی طورپر 47 فلسطینی زخمی ہوئے جب کہ 14 فلسطینی آنسو گیس کی شیلنگ سے دم گھٹنے سے بھی متاثر ہوئے۔
ذرائع کو بیت المقدس، الخلیل، قلیلیہ اور اریحا سمیت فلسطین کے مختلف شہروں سے اسرائیلی فوج اور فلسطینیوں کے درمیان تصادم کی اطلاعات ملی ہیں۔ رات بھر تصادم کا سلسلہ جاری رہا جس میں مزید فلسطینی شہریوں کے زخمی اور گرفتار کیے جانے کی اطلاعات ہیں۔