انسانی حقوق کی تنظیم "کلب برائے اسیران” کی جانب سے جاری کردہ تازہ اعدود شمار میں بتایا گیا ہے کہ اکتوبر کے پہلے دو ہفتوں کے دوران قابض صہیونی افواج نے کریک ڈاؤن کے دوران 620 فلسطینی گرفتار کیے اور 33 کو انتظامی قید کی سزائیں سنائیں۔
رپورٹ کے مطابق انسانی حقوق کی تنظیم کے جاری کردہ اعدادو شمار میں بتایا گیا ہے کہ قابض صہیونی فوج نے مغربی کنارے، بیت المقدس، غزہ کی پٹی اور سنہ 1948 ء کے مقبوضہ علاقوں سےفلسطینیوں کو حراست میں لیا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گرفتار کیے گئے شہریوں میں نصف ایسے شہری شامل ہیں جن کی عمریں 18 سال سے کم بتائی گئی ہیں۔ گرفتاری کے وقت اور اس کے بعد فلسطینی شہریوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔
مغربی کنارے کے جنوبی شہر الخلیل فلسطینی شہریوں کی گرفتاریوں کے حوالے سے پہلے نمبر پر رہا جہاں سے کل 130 فلسطینی حراست میں لیے گئے۔ اس کے علاوہ بیت المقدس سے 120 ، رام اللہ سے 95 ، نابلس سے 30 ، اریحا سے 28 ، بیت لحم سے 32 ، جنین سے 19 سلفیت سے سات اور طوباس سے آٹھ شہریوں کو حراست میں لیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق سنہ 1948 ء کے مقبوضہ علاقوں سے کریک ڈاؤن میں 116 فلسطینی گرفتار کیے گئے۔