عرب ملک اردن میں اسرائیلی مصنوعات کے بائیکاٹ میں سرگرم 60 تنظیموں نے صہیونی ریاست کے ہرسطح پر بائیکاٹ کے عزم کا اعادہ کیا ہے اور عوام پر زور دیا ہے کہ وہ بھی صہیونی ریاست کا ہر سطح پر بائیکاٹ کریں۔
مرکز اطلاعات فلسطین کے مطابق اسرائیل کے بائیکاٹ اور تعلقات کی مخالفت پر ’’اردن بائیکاٹ کرتا رہے‘‘ کے نام سے ایک پلیٹ فارم پر جمع ہونے والی تنظیموں کی طرف سے ایک بیان جاری کیا گیا ہے۔ یہ بیان ایک ایسے وقت میں جاری ہوا ہے جب اسرائیل اور اردن کےدرمیان وادی عربہ امن معاہدہ طے پائے اب 20 سال ہو چکے ہیں اور معاہدے کا اردنی قوم کو کوئی فائدہ نہیں بلکہ الٹا نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
اسرائیل کے بائیکاٹ میں سرگرم اداروں اور این جی اوز نے بھی وادی عربہ امن معاہدے کا حوالے دیتے ہوئے کہا ہے کہ اس معاہدے نے اردنی قوم کو محرومیوں کے سوا اور کچھ نہیں دیا ہے۔ معاہدے کے باوجود اسرائیل کے فلسطینیوں کے خلاف ریاستی جرائم جاری ہیں اور مسجد اقصٰی کی مسلسل بے حرمتی کا سلسلہ بھی جاری ہے۔ ایسے میں یہ معاہدہ اپنی حیثیت خود ہی کھو چکا ہے۔ حکومت کو اس معاہدے سے جلد از جلد دستبردار ہو جانا چاہیے۔
بائیکاٹ موومنٹ نے ملک کے تمام طبقات پر زور دیا ہے کہ وہ صہیونی ریاست کے خلاف بائیکاٹ کی ان کی مہم ساتھ دیں۔ جب تک اسرائیل فلسطینی علاقوں پر ناجائز قبضہ ختم نہیں کر دیتا بائیکاٹ کا سلسلہ اس وقت تک جاری رکھا جائے۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین