افغانستان میں پاکستان کے سابق سفیر اور افغان امور کے ماہر رستم شاہ مہمند نے انکشاف کیا ہے کہ افغانستان میں 500 کے لگ بھگ اسرائیلی شہری ہر وقت موجود رہتے ہیں
اسرائیلی حکومت کی جانب سے اپنے شہریوں کو پاکستان کے نیوکلیر اثاثوں کے خلاف کریک ڈاون کرنے اور ان کے بارے میں زیادہ سے زیادہ معلومات حاصل کرنے کی ذمہ داری سونپ دی گئی ہے اور اپنے اس ایجنڈہ کی تکمیل میں وہ ہر وقت مصروف عمل رہتے ہیں۔
پاکستان کے ایک موقر اخبار کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئے رستم شاہ مہمند نے کہا یہ اسرائیلی شہری امریکی فورسز اور مختلف این جی اوز کے ساتھ کام کرتے ہیں جن کے پاس کینیڈا، امریکا، فرانس اور جرمنی سمیت دیگر مختلف ممالک کے پاسپورٹ ہوتے ہیں۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین