اسرائیل کے عبرانی اخبار”یدیعوت احرونوت” کی رپورٹ کے مطابق سنہ 2014 ء کے دوران 1900 یہودیوں نے فوج میں بھرتی ہونےسے انکار کیا جب کہ 2700 اہلکار بھرتی ہونے کے بعد فرار ہوگئے۔ فوج میں خدمات انجام دینے سے گریز کے رحجان پرحکومتی اور عسکری حلقوں کو سخت تشویش لاحق ہے اور وہ فوج میں فرار کی راہ روکنے کے لیے قانون سازی کا سہارا لے رہے ہیں۔
اخبار لکھتا ہے کہ ملٹری پراسیکیوٹر نے فوج سے فرار ہونے والوں کے خلاف سخت نوعیت کی پابندیوں کا فیصلہ کیا ہے۔ فوج سے فرار ہونے والے شخص کے پاسپورٹ کی تجدید نہیں کی جائے گی اور نہ ہی اسے خصوصی مراعات سے فائدہ اٹھانے کا موقع دیا جائے گا۔
اخبار نے اسرائیلی فوج کے "ہیومن ریسورس ڈیپارٹمنٹ” کے سربراہ میراف کیرچنرکا ایک بیان بھی نقل کیا ہے جس میں انہوں نے کہا ہے کہ نئے قوانین کے ذریعے یہودیوں کو فوج میں بھرتی کرنے میں مدد ملے گی اور اس کے ساتھ ساتھ فوج سے فرار کے رحجان کی بھی حوصلہ شکنی ہوگی۔
فوج کی جانب سے تیار کردہ نئی قانونی سفارشات جلد ہی اسرائیلی پارلیمنٹ اور کابینہ میں بھی پیش کی جائیں گی۔
بشکریہ:مرکزاطلاعات فلسطین